عالمی مالیاتی خبر رساں ادارے بلوم برگ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت نے آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر تک قرض لینے پرغور کر رہی ہے۔
بلوم برگ کے مطابق نئی حکومت آئی ایم ایف سے مزید فنڈز سے متعلق جلد بات کرے گی کیونکہ نئی حکومت کو ڈیفالٹ سے بچنےکے لیے اس کی ضرورت ہوگی۔
آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات مارچ یا اپریل میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب معیشت سے متعلق عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے انتخابی نتائج کو آئی ایم ایف ڈیل کیلئے خطرہ قراردے رکھا ہے۔
اپنے بیان میں فنچ کا کہنا تھا کہ سیاسی عدم استحکام آئی ایم ایف ڈیل کی راہ میں رکاوٹ ہوسکتا ہے،ملک کے کریڈٹ پروفائل کیلئے نئی آئی ایم ایف ڈیل ضروری ہے۔
آئی ایم ایف ڈیل نہ ہونے کی صورت میں ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھے گا، پاکستان کو جون 2024تک18ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں، اگلی حکومت کیلئے قرضے کوحصول مشکل ترین ٹاسک ہے۔