ایم کیوایم پاکستان نے حکومت سازی کیلئے مطالبات پاکستان مسلم لیگ ن کے سامنے رکھ دیئے، ن لیگی قیادت نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے مذاکرات میں کامیابی پر ان مطالبات پر فیصلہ ہوسکے گا۔جیو نیوز کے مطابق ایم کیوایم پاکستان نے حکومت سازی کیلئے اپنے مطالبات میں کہا کہ این ایف سی کی رقم صوبوں کی بجائے براہ راست مقامی حکومتوں کو دی جائے، مقامی حکومتوں کا تسلسل ہونا چاہیے جہاں ایسا نہ ہووہاں انتخابات کو روکا جائے، کوٹہ سسٹم پر ملک بھر میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے، تینوں معاملات پر قانون تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ایم کیوایم سندھ کیلئے گورنرشپ اور وزارتوں سے متعلق بھی مطالبات کئے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے جواب دیا گیا کہ پیپلزپارٹی سے مذاکرات میں کامیابی پر ان مطالبات پر فیصلہ ہوسکے گا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے واضح طور پر کہا کہ سندھ میں گورنر شپ ایم کیو ایم کا حق ہے جس سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ ایم کیو ایم نے کہا کہ ایم کیو ایم کو وفاقی کابینہ میں شامل ہونے کا کوئی شوق نہیں اور ہم کسی دوسری جماعت کی طرح حکومت سازی کے لیے بلیک میل نہیں کریں گے۔
مزید برآں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حکومت سازی کے مشکل مرحلے میں ن لیگ کے ساتھ ہیں، ہم نے انہیں اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔ امید کرتے ہیں دونوں جماعتوں کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد آج ہی اعلامیہ جاری کر دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان حکومت سازی کے حوالے سے ملاقاتیں ہوئی ہیں ۔ہم نے حکومت میں شامل ہونے کیلئے ن لیگ سے تین نکاتی آئینی ترمیم پر حمایت بھی مانگی ہے۔ایم کیو ایم وفد نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل اور بحرانوں سے نکالنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، اختیارات اور وسائل کی نچلی سطح تک منتقلی کو آئینی تحفظ دلوانا ایم کیو ایم پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔