گذشتہ رات لاہور میں ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج کو قتل کردیا گیا تھا۔ یہ افسوسناک واقعہ لاہور میں ایک شادی کی تقریب میں پیش آیا جہاں ٹیپو ٹرکاں والا کے 32 سالہ بیٹے کی موجودگی کی اطلاع پر وہاں پہنچنے والے نا معلوم حملہ آور نے امیر بالاج پر فائرنگ کردی، شادی کی تقریب میں نامعلوم حملہ آور کی فائرنگ سے امیر بالاج سمیت 3 افراد زخمی ہوئے، تینوں زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جایا گیا، تاہم اس دوران امیر بالاج کی زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے موت واقع ہوگئی۔
امیر بالاج کے سکیورٹی گارڈز کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں حملہ آور بھی موقع پر ہی دم توڑ گیا جب کہ بالاج ٹیپو اور دیگر زخمیوں کی ہسپتال منتقلی کے بعد پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی تھی
پولیس نے امیر بالاج کا پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی ہے۔خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ امیر بالاج کی نمازِ جنازہ آج بعد نماز عصر ادا کی جائے گی، بتایا گیا ہے کہ امیر بالاج کچھ عرصہ قبل پی ٹی آئی چھوڑ کر ن لیگ میں شامل ہوئے تھے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی لیگی رہنما عطا اللہ تارڑ بھی جناح اسپتال پہنچ گئے۔پولیس نے بھی امیر بالاج کے قتل کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔تاحال امیر بالاج کے قتل کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔تحقیقات کرنے والے ادارے حملے کی وجہ بننے والے حالات اور اس کے پیچھے ممکنہ محرکات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں تاہم یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امیر بالاج کی موت خونی دشمنی کا ایک اور باب شروع کر سکتی ہے جس کا آغاز 1994 میں ان کے دادا بلا ٹرکاں والا کے قتل سے ہوا تھا۔ امیر بالاج ٹیپو لاہور کے انڈر ورلڈ کے سابق ڈان ٹیپو ٹرکاں والاں کے صاحبزادے تھے۔ان کے والد کو بھی 2010 میں لاہور ائیرپورٹ پر فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔