پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے دعویٰ کیا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کو نیویارک میں 3 کمروں کے اپارٹمنٹ اور 25 کروڑ روپے میں خریدا گیا ہے، اس ڈرامے میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والا ایک اوورسیز پاکستانی بھی شامل ہے، کمشنر کے الزامات کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں۔
انہوں نے فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمنرراولپنڈی لیاقت چٹھہ کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہیں، لیاقت چٹھہ نے اپنی ریٹائرمنٹ کے وقت مبینہ دھاندلی کے الزامات لگائے، ہم ان الزامات کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے کہ جب ہارتی ہے تو لوگوں کو خرید کر سازشیں کرتی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کمشنر راولپنڈی کو نیویارک میں 3 کمروں کے اپارٹمنٹ اور 25 کروڑ روپے میں خریدا گیا، اس ڈرامے میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والا ایک اوورسیز پاکستانی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمشنر کے الزامات کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں اور کمشنر راولپنڈی کا نام فوری ای سی ایل میں ڈالا جائے۔ راجہ ریاض نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اگر وزیراعلیٰ بنا تو لشکر لے کر پھر وفاق پر چڑھائی کرے گا، کیونکہ یہ شخص سانحہ9 مئی میں ملوث اور بانی پی ٹی آئی کا فرنٹ مین تھا۔
دوسری جانب سابق کمشنر لیاقت علی چٹھہ کے الزامات کے بعد راولپنڈی ڈویژن کے 6 ڈی آر اوز نے انکوائری کمیٹی کو بیان قلمبند کروا دیئے، اگلے مرحلے میں آر اوز کے بیانات لیے جائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی کے انتکابات سے متعلق الزامات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی نے کام کا آغاز کر دیا ہے، پہلے اجلاس میں الیکشن کمیشن کی خصوصی کمیٹی کے ٹی او ارز طے کیے گٸے، کمیٹی نے لیاقت علی چٹھہ کی پریس کانفرنس کی ٹرانسکرپٹ کیلئے پیمرا کو خط لکھا، کمیٹی نے ٹرانسکرپٹ کا جاٸزہ لینے کے بعد راولپنڈی ڈویژن کے انتخابی افسران کے بیانات قلمبند کرنے کا عمل شروع کردیا اور ابتدائی طور پر راولپنڈی ڈویژن کے 6 ڈی آر اوز نے انکوائری کمیٹی کو بیان قلمبند کروا دیئے، ڈپٹی کمشنرز اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کے بیانات لیے گئے، جن میں ڈی آر اوز نے کمشنر کے بیان اور دھاندلی کے الزامات کی تردید کردی۔