’کراچی کے بیٹے‘ جام شورو میں کس کی اوطاق میں بیٹھے، مرتضیٰ وہاب کا سوال کے ایم سی کے وسائل سے آمدنی بڑھانا چاہتے ہیں تو لوگ عدالت پہنچ جاتے ہیں، میڈیا ٹاک

کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں کے ایم سی کے پاس 46 پارک ہیں اور ہم انہیں شمسی توانائی کی مدد سے چلانا چاہتے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی بھر میں 106 سڑکوں پر کھمبے کے ایم سی کے ماتحت ہیں مگر ہم ان کھمبوں کو آمدنی میں اضافے کے لیے استعمال نہیں کرسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ کھمبوں پر سیاسی جماعتیں اور دوسرے بہت سے لوگ بورڈ اور پوسٹر وغیرہ لگاتے ہیں۔ جب ہم ان کھمبوں کو آمدنی میں اضافے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں تب لوگ عدالت پہنچ جاتے ہیں۔

کراچی کے میئر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کے ایم سی کے ماتحت پل بھی ہیں۔ 450 نالے بھی کے ایم سی کے تحت ہیں۔ پڑوسی ممالک میں نالوں پر بھی سولر پینل لگائے گئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں تجاوزات کی بھی روک تھام ممکن ہو پائی ہے۔ ہمارے ہاں بھی کچھ ایسا ہی ہونا چاہیے۔

کینجھر جھیل سے کراچی تک 72 کلومیٹر کی لائن ہے۔ اس لائن کے لیے 650 میگاواٹ بجلی چاہیے۔ اگر ہم اپنی ترجیحات کے مطابق منصوبے مکمل کر پائے تو کراچی کے لوگوں کو سستی بجلی دے پائیں گے۔

ایک سوال پر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ خود کو کراچی کے بیٹے کہنے والے جام شورو میں کس کی اوطاق میں بیٹھے تھے۔ جب مینڈیٹ نہیں ملتا تو یہ لوگ کہتے ہیں غلط ہوا۔ جہاں سے پی ٹی آئی جیتی وہاں سب ٹھیک اور جہاں سے ہارے وہاں کیسے ٹھیک نہیں ہوا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 2002 سے یہ لوگ ہار رہے ہیں۔ 2024 میں 2 سیٹوں تک محدود رہ گئے۔ جب ووٹرز کے پاس نہیں جائیں گے تو ایسا تو ہوگا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں