پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم 4 لاکھ غیر ملکی شہریوں کو ایمنسٹی دینے کا فیصلہ

معافی کی صورت میں غیر ملکیوں کو 31 دسمبر 2022 تک واپس جانا ہو گا،وزارت داخلہ

اسلام آباد,  پاکستان میں غیر قانونی طور پرمقیم 4 لاکھ غیر ملکی شہریوں کو ایمنسٹی دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے غیر قانونی طور پرمقیم 4 لاکھ غیر ملکیوں کو ایمنسٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت داخلہ کے مطابق معافی واپس جانے والے غیر ملکیوں کیلئے ہو گی،جبکہ وزیر داخلہ نے غیر ملکیوں کو ایمنسٹی دینے کی سمری کی منظوری دے دی ہے،کابینہ کی حتمی منظوری کے بعد عملدرآمد ہوگا۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ معافی کی صورت میں غیرملکیوں کو31 دسمبر 2022 تک واپس جانا ہو گا،اس شرط پر غیر ملکیوں سے ویزا کے بغیر رہنے پر جرمانہ نہیں لیا جائے گا۔وزارت داخلہ نے مزید بتایا کہ ایمنیسٹی سے مستفید غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی نہیں ہو گی۔

غیر ملکیوں کو مشروط معافی دینے کا فیصلہ وزارتی کمیٹی برائے افغان امور کے اجلاس میں کیا گیاجن میں افغان،نائیجرین،بھارتی اور دیگر ممالک کے شہری شامل ہیں۔

ادھر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے نادرا بائیکر سروس کا افتتاح کر دیا،چیئرمین نادرا کی وزیر داخلہ کو نادرا بائیکر سروس اور دیگر سہولیات پر بریفنگ دی،سیلاب زدہ علاقوں میں نادرا دفاتر اور ملازمین کو ہونےوالے نقصانات سےمتعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ راناثنا اللہ نے کہا کہ نادرا رجسٹریشن سینٹرز کو ملک کے تمام تحصیل ہیڈکوارٹرز تک پھیلایا جائے۔

تمام صوبوں اور قصبوں میں نادرا رجسٹریشن کیلئے اسمارٹ سہولیات کا انتظام کیا جائے،نادرا بائیکر سروس کا نیٹ ورک پورے ملک میں پھیلایا جائے۔اوورسیز پاکستانیوں کیلئے آن لائن سہولیات کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے،نومولود بچوں کی رجسٹریشن کیلئے خود کار نظام قائم کیا جائے۔وزیر داخلہ نے نادرا بائیکر سروس شروع کرنے پرچیئرمین نادرا اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں