پاکستان مسلم لیگ ن نے جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے گلے شکوے دور کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرے گی، اس مقصد کے لیے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے جلد رابطہ کیا جائے گا، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز مولانا فضل الرحمان کو حکوت سازی سے متعلق اعتماد میں لیں گے۔
بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو ملاقات کی دعوت دی جائے گی، نواز شریف کی سربراہ جے یو آئی ف سے ملاقات جلد متوقع ہے، اس مقصد کے لیے مسلم لیگ ن مولانا فضل الرحمان کو لاہور میں ملاقات کی دعوت دے گی، اس سلسلے میں مسلم لیگ ن صدر شہباز شریف مولانا فضل الرحمان سے آج ٹیلی فونک رابظہ کریں گے
خیال رہے کہ جے یوآئی نے حکومت کا حصہ نہ بننے اور اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کیا ہے، سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ لگتا ہے فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے، نوازشریف کو بھی اپوزیشن میں بیٹھنے کی دعوت دیتے ہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ سمجھتی ہے انتخابات شفاف ہوئے ہیں تو پھر 9مئی کا بیانیہ دفن ہوگیا، جے یوآئی الیکشن کمیشن کے بیان کو مسترد کرتی ہے جس میں انہوں نے انتخابات کو شفاف قرار دیا ہے، پارلیمنٹ اپنی اہمیت کھو بیٹھا اور جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہا ہے۔
انہوں نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جے یوآئی پارلیمانی کردار ادا کرے گی تاہم اسمبلیوں میں شرکت تحفظات کے ساتھ ہوگی، موجودہ انتخابات نے 2018ء کے نتائج کا بھی ریکارڈ توڑ ڈالا ہے، جے یوآئی نے حکومت کا حصہ نہ بننے اور اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے، نوازشریف کو بھی اپوزیشن میں بیٹھنے کی دعوت دیتے ہیں، مرکزی مجلس عاملہ نے مجلس عمومی کو سفارش کی ہے کہ جے یوآئی پارلیمانی سیاست سے دستبردار ہو اور چاروں صوبوں کے اجلاس بلائے جائیں گے تاکہ صوبوں کو بھی اعتماد میں لیا جاسکے۔