پی ٹی آئی قیادت جماعت اسلامی کے مطالبات سن کر حیران رہ گئی جماعت اسلامی نے خیبرپختونخوا حکومت میں مختلف وزارتوں کے مشیروں کے عہدے اور وزارتیں مانگ لیں،سینیٹ انتخابات میں جماعت اسلامی کے امیدواروں کو بھی منتخب کروانے کا مطالبہ کر دیا

پاکستان تحریک انصاف کے انتخابات کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔پبلک نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا اتحاد خطرے میں پڑ گیا ہے۔ جماعت اسلامی پی ٹی آئی کی غیر مشروط حمایت سے مکر گئی۔جماعت اسلامی نے قیادت کا پی ٹی آئی کو پیغام دیا کہ اگر ساتھ چاہیے تو جماعت کے مطالبات بھی تسلیم کرو، جماعت اسلامی نے خیبرپختونخوا حکومت میں مختلف وزارتوں کے مشیروں کے عہدے مانگ لئے اور مطالبہ کیا کہ کے پی کے حکومت میں خزانہ، زراعت اور انڈسٹریز کی وزارتیں جماعت اسلامی کو دی جائیں۔

سینیٹ انتخابات میں جماعت اسلامی کے امیدواروں کو بھی منتخب کروایا جائے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت جماعت اسلامی کے مطالبات سن کر حیران رہ گئی۔

پی ٹی آئی کی کورکمیٹی کے اجلاس میں جماعت اسلامی کے مطالبات کو جائزہ لیا جائے گا ۔ جماعت اسلامی کے ترجمان کی بھی جانب سے مطالبات کی منظوری کے بغیر پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا پیغام دے دیا،نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلہ کیا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون نہیں کر سکتے۔

پی ٹی آئی نے وفاقی سطح پر کسی اور جماعت کے ساتھ اتحاد کیا۔صرف خیبرپختونخوا میں سے اتحاد کا کوئی جواز نہیں۔پی ٹی آئی سے بات چیت دونوں حکومتوں سے متعلق تھی۔ اسی پر اب پاکستان تحریک انصاف کا بھی ردِعمل آیا ہے۔بیرسٹر محمد علی سیف نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اسمبلی میں جماعت اسلامی کی نمائندگی نہیں رہی۔ اب جماعت اسلامی کے ساتھ حکومت بنانے کا کوئی جواز نہیں۔

جماعت اسلامی کے ساتھ صرف کے پی کے میں حکومت سازی پر بات چل رہی تھی۔ خیال رہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں آزاد امیدوارمزید 2 سیٹیں جیت گئے ہیں۔ پی کے 21 کے سرکاری نتیجے کے مطابق کامیاب جماعت اسلامی کے امیدوار سردار خان کی جیت ہار میں تبدیل ہوگئی۔پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اجمل خان 16712 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں