اسلام آباد(شہزاد پراچہ)نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اور فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے غیرملکیوں کے پاکستانی قومی شناختی کارڈ بنانے والے نادرا ملازمین کے خلاف مشترکہ داخلی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے کسیز انٹی کرپشن سرکل ایف آئی اے کوم مزید تحقیقات کے لیے بجھوا دیں.
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ پانچ افراد شناختی دستاویزات کی غیرقانونی پراسیسنگ میں ملوث ہیں۔ مزید کارروائی کے لئے ان پانچ افراد سے متعلق تمام تفصیلات فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے اینٹی کرپشن سرکل کو فراہم کر دی گئیں۔
غیرملکیوں کو قومی شناختی کارڈ کے اجراء سے متعلق اطلاعات پر نادرا انتظامیہ نے اپنے سسٹمز کا تفصیلی تکنیکی تجزیہ کیا۔ مربوط طریقہ کار کے تحت نادرا ڈیٹا کا فورنزک آڈٹ کیا گیا اور تحقیقات کی اس جامع کارروائی کے نتیجے میں پانچ نادرا ملازمین کی نشاندہی ہوئی جو غیرملکیوں کو شناختی کارڈ کے اجراء کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
داخلی تحقیقات مکمل ہونے پر نادرا انتظامیہ کی جانب سے تمامتر ریکارڈ کے ہمراہ یہ معاملہ فوری اور موثر کارروائی کے لئے ایف آئی اے انٹی کرپشن سرکل کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ ملزمان کے خلاف نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن 28/29 (ایف آئی اے ایکٹ کے ساتھ پڑھا جائے) کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نادرا کی طرف سے فراہم کی گئی تفصیلات کی روشنی میں ایف آئی اے نے پانچوں ملزمان کو تحویل میں لے لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے تاکہ ان کی معاونت کرنے والے دیگر افراد کی نشاندہی کی جا سکے۔
چونکہ یہ انتہائی حساس نوعیت کا معاملہ ہے اور تحقیقات کا عمل فی الحال جاری ہے اس لئے مزید تفصیلات یا گرفتار ملزمان کی شناخت وغیرہ کے بارے میں مزید معلومات منظرعام پر لانا مناسب نہیں ہے۔