آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بلوچستان، سندھ، جنوبی پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں چند مقامات پر موسلادھار بارش /بر فباری بھی متوقع ہے،رپورٹ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر جنوبی اور وسطی علاقوں میں مطلع ابر آلود رہا جبکہ بلوچستان اور زیریں سندھ میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری ہوئی ہے۔
سب سے زیادہ بارش تربت، خضدار میں 7، قلات 5، پنجگور، لسبیلہ ایک، لاڑکانہ 2، حیدرآباد، کراچی میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران استور میں 0.4 انچ برفباری ریکارڈ کی گئی۔
جمعہ کو ریکارڈ کیے گئے کم سے کم درجہ حرارت کی رپورٹ کے مطابق کالام منفی 14، لہہ منفی 12، مالم جبہ، استور منفی 7، گوپس منفی 5، سکردو اور راولا کوٹ میں منفی 4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب ملکہ کوہسار میں موسم سرما کی پہلی برفباری نے وادی کے حسن کو چار چاند لگادیے، گزشتہ روز مری میں 8.5 انچ برفباری ریکارڈ کی گئی۔
مری میں سیزن کی پہلی برفباری کے دوران 8.5 انچ سے زائد برف پڑی جس کے بعد سیاحوں کی بڑی تعداد موسم سے لطف اندوز ہونے جوق در جوق مری کا رخ کرنے لگی۔
گزشتہ روز برفباری کے دوران 4 ہزار گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں اور 18 سو سے زائد آؤٹ ہوئیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مری کی کنٹرول روم کے ذریعے شاہراؤں کی مانیٹرنگ جاری ہے۔
برف باری اور پھسلن سے بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات تک شاہراؤں پر ٹریفک کا نظام شدید متاثر رہا۔ 17 میل اور دیگر انٹری پوائنٹس سے سیاحوں کے مری داخلے کو بھی رات بھر بند رکھا گیا۔