اسرائیل کی حمایت کرنے والی عالمی عدالت انصاف کی جج اپنے وطن کی حمایت کھو بیٹھی جولیا سیبوٹنڈے نے غزہ کی صورتِ حال بہتر بنانے کیلئے اسرائیل کو 6 اقدامات کے حکم کی مخالفت کی تھی

یوگانڈا نے گزشتہ روز جولیا سیبوٹنڈے سے لاتعلقی اختیار کرلی جنہوں نے عالمی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

عدالتِ انصاف نے غزہ میں قتلِ عام روکنے کے حوالے سے اسرائیل کو جو ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی ان سے جولیا سیبوٹنڈے نے اختلاف کیا تھا۔

عالمی عدالتِ انصاف کے 17 رکنی پینل نے فلسطینیوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے 6 خصوصی ہنگامی اقدامات کا حکم دیا تھا جن میں قتلِ عام کو روکنے اور اس کے مرتکب کو سزا دینا اور غزہ تک امداد پہنچانے کی اجازت دینا بھی شامل تھا۔

اقوام متحدہ میں یوگانڈا کی مستقل مندوب اور سفیر ایڈونیا ایبارے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ جسٹس سیبوٹنڈے کی رولنگ غزہ کے معاملے میں یوگانڈا کی حکومت کے موقف کی ترجمان نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یوگانڈا فلسطینی کاز کی حمایت کرتا ہے اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر رائے شماری میں اس موقف کا اظہار کرتا رہا ہے۔

یاد رہے کہ دسمبر میں جنوبی افریقا نے غزہ میں قتلِ عام پر اسرائیل کے خلاف اقدامات کے لیے عالمی عدالتِ انصاف سے رجوع کیا تھا۔

جنوبی افریقا نے اپنے مقدمے میں عالمی عدالتِ انصاف پر زور دیا تھا کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کا حکم دے مگر عالمی عدالت نے غزہ کے حالات کی خرابی تسلیم کرنے کے باوجود جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر دباؤ نہیں ڈالا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں