عالمی شہرت یافتہ گلوکار راحت فتح علی خان کے شاگرد نے کہا کہ جس بوتل کی بات ہورہی وہ پیر صاحب کا دم کیا ہوا پانی تھا، میں بوتل کہیں رکھ کر بھول گیا تھا، یہ میرے استاد ہیں، یہ حرکت بدنام کرنے کیلئے کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گلوکار راحت فتح علی خان نے ملازم پر تشدد کرنے کی وائرل ویڈیو پر شاگرد اور اس کے والد کے ہمراہ ویڈیو بیان سامنے آیا ہے، جس میں راحت فتح علی خان نے کہا کہ جو آپ لوگوں نے ویڈیو میں دیکھا کہ میں ایک ملازم کو سزا دے رہا ہوں، تو دراصل یہ ایک استاد اور شاگرد کے درمیان آپس کا معاملہ ہے، یہ میرے ساتھ وہ بچہ حسنین کھڑا ہے اور ساتھ ان کے والد ہیں۔
یہ استاد اور شاگرد کا رشتہ ہے اگر شاگرد اچھا کام کرتا ہے تو ہم اتنا ہی پیار دیتے ہیں ، اگر کوئی غلطی ہوتی ہے تو سزا بھی دیتے ہیں
میں نے ان سے اسی وقت معافی بھی مانگی تھی۔ اس موقع پر راحت فتح علی کے شاگر حسنین نے بتایا کہ وہ جس بوتل کی بات ہورہی ہے وہ پیر صاحب کا دم کیا ہوا پانی تھا، میں کہیں رکھ کر بھول گیا تھا۔ یہ میرے استاد ہیں، یہ ہم سے پیار بھی بہت کرتے ہیں، جس نے بھی یہ حرکت کی ہے بدنام کرنے کیلئے ہے، یہ سیدھی سیدھی بلیک میلنگ ہے۔
اس موقع پر حسنین کے والد نے کہا کہ ہماری قوالی فیلڈ میں کچھ ناطے اور کچھ اصول ہیں، استاد کا ڈانٹنا اور مارنا ہمارے لئے مار نہیں بلکہ تبرک ہے۔
بوتل میں پیر صاحب کا دم کیا ہوا پانی تھا pic.twitter.com/tTwQqkUS5n
— Tariq Mateen (@tariqmateen) January 27, 2024
اس موقع پرراحت فتح علی خان کے ڈرائیور نے کہا کہ میں نصرت فتح علی خان کے ساتھ بھی رہ سکتا ہوں، میں 40 سال سے ان کے ساتھ ہوں، راحت فتح علی اور ان کی ساری فیملی میرا بہت خیال کرتے ہیں، مجھے آج تک کبھی گالی تک نہیں دی۔
راحت فتح علی خان کے تشدد کا شکار ہونے والے ملازم کا وضاحتی بیان سامنے آگیا۔
وڈیو وائرل کرنے والا سب جھوٹ ہے، بلیک میلنگ ہیں۔ ملازم pic.twitter.com/Hdjx7nuPur
— Alag News (@AlagDigital) January 27, 2024
یاد رہے ایک رپورٹ اور سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے مطابق عالمی شہرت یافتہ گلوکار راحت فتح علی خان کی جانب سے اپنے ذاتی ملازم پربدترین تشدد کیا۔ راحت فتح علی نے اپنے ہی گھریلو ملازم پر جوتوں اور گھونسوں کی بارش کی۔ ویڈیو میں راحت فتح علی خان کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ میری بوتل کہاں ہے؟ ملازم جان بخشی کیلئے واسطے دیتا رہا اور موقع پرموجود دیگر ملازمین بھی گلوکار کو روک نہ پائے