سیمنٹ کی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 90 فیصد کانمایاں اضافہ ریکارڈکیاگیا ہے۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررزایسوسی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں4.09 ملین میٹرک ٹن برآمدات ریکارڈکی گئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 90 فیصد زیادہ ہے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 2.15 ملین میٹرک ٹن برآمدات ریکارڈکی گئی تھی۔
جنوری میں 0.44 ملین میٹرک ٹن برآمدات کا اندازہ لگایا گیا ہے جو گزشتہ جنوری کے مقابلہ میں 5 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال جنوری میں 0.42ملین میٹرک ٹن برآمدات ریکارڈکی گئی تھی۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررزایسوسی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں4.09 ملین میٹرک ٹن برآمدات ریکارڈکی گئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 90 فیصد زیادہ ہے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 2.15 ملین میٹرک ٹن برآمدات ریکارڈکی گئی تھی۔
جنوری میں 0.44 ملین میٹرک ٹن برآمدات کا اندازہ لگایا گیا ہے جو گزشتہ جنوری کے مقابلہ میں 5 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال جنوری میں 0.42ملین میٹرک ٹن برآمدات ریکارڈکی گئی تھی۔
اعدادوشمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں مقامی کھپت میں 2 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ مالی سال کےپہلے 7 ماہ میں 23.17 ملین میٹرک ٹن سیمنٹ کی مقامی کھپت ریکارڈکی گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 23.62 ملین میٹرک ٹن تھی۔
جنوری میں سیمنٹ کی مقامی کھپت 2.94 ملین میٹرک ٹن کا اندازہ ہے جو گزشتہ سال جنوری کے مقابلہ میں 18 فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال جنوری میں 3.5 ملین میٹرک ٹن سیمنٹ کی مقامی کھپت ریکارڈکی گئی تھی۔
دوسری جانب ملک بھر میں تعمیراتی سامان کی لاگت میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا جس کے بعد تعمیراتی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی، تعمیرات میں استعمال ہونے والے بجری اور سیمنٹ وغیرہ کی قیمتیں بھی آسمان پر جا پہنچی ہیں۔
تعمیراتی شعبہ سے وابستہ لوگوں نے بتایاکہ اشیا کی قیمتوں میں آئے روز اضافے سے گھر بنانے کا بجٹ بنانا بھی دشوار ہو گیا ہے اور بجری، سیمنٹ، سریا، اینٹیں مہنگی ہونے سے تعمیر کا ٹھیکہ بھی غیر معمولی بڑھتا جا رہا ہے جبکہ بڑے اور چھوٹے شہروں میں تعمیرات کا کام بھی پہلے کی طرح دکھائی نہیں دیتا۔