خلیج عدن میں لاپتہ ہونے والے دو امریکی فوجی ہلاک ہو گئے

امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ گیارہ جنوری کو خلیج عدن میں لاپتہ ہونے والے امریکی نیوی سیلز کے دونوں جوان ہلاک ہو گئے ہیں۔

ایرانی جنگی بحری جہازوں کی خلیج عدن کی طرف روانگی

سینٹ کام کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے کہا، ”ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ 10 دن کی تلاشی کی مہم مکمل ہونے کے بعد بھی، ہمارے لاپتہ ہونے والے دو امریکی نیوی سیلز کا پتہ نہیں چل سکا ہے اور اب انہیں مردہ تسلیم کر لیا گیا ہے

بحیرہ احمر میں کشیدگی حوثی باغیوں کے لیے ایک ’سنہری موقع‘؟

بیان میں مزید کہا گیا کہ ”ہم اپنے خصوصی بحری بیڑے کے دو جوانوں کے نقصان پر سوگ مناتے ہیں اور ہم ہمیشہ ان کی قربانی اور مثال کا احترام کریں گے۔

بھارتی وزیر خارجہ کے دورہ تہران کے مقاصد کیا ہو سکتے ہیں؟

سینٹ کام کا کہنا ہے کہ گیارہ جنوری کو خلیج عدن میں ایک چھاپے کی کارروائی کے دوران اس کی نیوی سیلز کے دو اسپیشل فوجی لاپتہ ہو گئے تھے، تاہم اس وقت ان کی تلاش اور امدادی آپریشن روک دیا گیا تھا اور ”اب ہم ان کی بازیابی کے لیے کارروائیاں کر رہے ہیں۔

لبنان اور اسرائیل کے مابین جنگ کا خطرہ بڑھتا ہوا

تلاش کے لیے وسیع تر آپریشن

سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہے کہ امریکہ، جاپان اور اسپین کے جنگی طیاروں اور بحری جنگی جہازوں نے یمن اور صومالیہ کے درمیان خلیج عدن کے ایک وسیع تر علاقے میں مسلسل تلاشی مہم شروع کر رکھی ہے۔

امریکہ اور برطانیہ کے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں پر حملے

امریکی کوسٹ گارڈ اٹلانٹک ایریا کمانڈ اور آفس آف نیول ریسرچ فار اوشینوگرافک سپورٹ سمیت متعدد اداروں کی طرف سے بھی تلاش میں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔

سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ متاثرہ ”خاندانوں کے احترام کے پیش نظر، فی الوقت مزید معلومات جاری نہیں کی جائیں گی۔”

ایران فوری طور پر آئل ٹینکر ریلیز کرے، امریکہ

خطرناک سمندری لہروں میں مشن کے دوران گمشدگی

ہلاک شدہ دونوں جوانوں کا تعلق امریکی نیوی سیلز کی اس ٹیم سے تھا، جس نے ایک اس چھوٹی کشتی کی تلاشی لی تھی، جس میں امریکی فوج کے مطابق ایرانی میزائل کے بعض پرزے ملے تھے اور یہ کشتی یمن میں حوثی باغیوں کے لیے ساز و سامان لے کر جا رہی تھی۔

سینٹرل کمانڈ نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا، ”گیارہ جنوری 2024 کو کشتی کے جھنڈے کی توثیق کرتے ہوئے، یو ایس سینٹرل نیوی فورسز نے رات کے وقت ایک کشتی کو قبضے میں لیا، جو بین الاقوامی مرچنٹ شپنگ کے خلاف حوثیوں کے جاری حملوں کی مہم کے ایک حصے کے طور پر یمن میں حوثی افواج کو کمک سپلائی کرنے کے لیے ایران سے جدید مہلک امداد کی غیر قانونی نقل و حمل میں ملوث تھی۔

امریکی فوج نے اس چھاپے کی کارروائی میں حاصل کیے گئے ساز و سامان کو نومبر 2023 میں تجارتی بحری جہازوں کے خلاف حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد سے ”ایران کی جانب سے حوثیوں کو فراہم کردہ مہلک جدید روایتی ہتھیاروں کو ضبط کرنے کا پہلا واقعہ قرار دیا تھا۔”

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں