یہ سستی چیز بھی نہیں چھوڑتے۔مریم نواز کا عمران خان کی صحافیوں سے گفتگو کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے ٹویٹ
لاہور, پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ہیرے والے بیان پر ردِعمل دیا ہے۔آج ظم عمران خان آج خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔اس موقع پر انہوں نے صحافیوں کے کچھ سوالوں کے جواب بھی دئے۔صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ کے ساتھ اندرونی سازش ہوئی ہے یا بیرونی ؟ آپ نے گذشتہ سماعت پر کہا تھا کہ میں بہت خطرناک ہوں۔
عمران خان نے جواب دیا کہ میں ہر روز زیادہ خطرناک ہوتا جا رہا ہوں ۔ صحافی نے سوال کیا کہ یہ پیغام کس کے لیے ہے؟ جس کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج سرگودھا کے جلسے میں بتاؤں گا۔ صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی اہلیہ پر الزام ہے انہوں نے ملک ریاض سے ہیروں کا ہار لیا جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہیرے بڑے سستے ہوتے ہیں، مہنگی چیز کی بات کرو۔
خیال رہے کہ آج انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی،انسداد دہشتگردی عدالت نے خاتون جج اور پولیس افسران کو دھمکیاں دینے کے کیس میں عمران خان کو 12 بجے ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔
بعدازاں وقفے کے بعد 12 بجے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کمرہ عدالت پہنچے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اگر آپ نے کچھ مزید دفعات لگانی ہیں تو ایک بار لگا دیں باربار نئی نہ لگائیں۔عمران خان پر جو دفعات لگائی گئی ہیں وہ قابل ضمانت ہیں۔ وکیل بابر اعوان نے کہا کہ کیا عمران خان نے کسی کو جلانے، قتل کرنے کی دھمکی دی ہے؟۔
ہمارے ساتھی شہید ہوئے ہم نے عدالت نہیں چھوڑی۔ ہمارے ساتھیوں کی شہادت پر آج تک کچھ نہیں ہوا، مگر سابق وزیر اعظم پر مقدمہ بنایا ۔کیا پولیس عمران خان کے ایک جملے سے خوفزدہ ہوگئی۔ ۔ جج نے پراسیکیوٹر سے استفسا رکیا کہ آپ یہ بتا دیں کہ دفعہ 506 کیسے لگائی ہے؟۔ جج نے ریمارکس دئیے کہ پولیس نے اب ہر دس دن بعد نئی دفعہ ایڈ کرنی ہے۔اگر کوئی سیکشن لگانے ہیں تو ابھی سے کر لیں۔ دہشتگردی کے علاوہ سارے سیکشن قابل ضمانت ہیں۔عمران خان کے خلاف درج مقدمہ میں نئی دفعات لگیں ان پر ضمانت منظور کر لیتے ہیں۔بعدازاں عدالت نے عمران خان کی پہلے سے جمع کرائے گئے مچلکوں پر ضمانت 12 ستمبرتک منظور کی ۔