پاکستان، ترکیہ اور سعودی عرب کا فوجی ٹیکنالوجی میں تعاون پر تبادلہ خیال مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے تعاون کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور

پاکستان، ترکیہ اور سعودی عرب نے فوجی ٹیکنالوجی میں تعاون پر تبادلہ خیال ہے۔ تینوں ملکوں نے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے تعاون کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

پاکستان کے انگریزی اخبار کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، ترکی اور سعودی عرب کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے کے حوالے سے اہم اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بات چیت سہ فریقی دفاعی صنعتی تعاون کے دوسرے اجلاس میں ہوئی، یہ اجلاس راولپنڈی میں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں منعقد کیا گیا تھا۔ یہ فورم تینوں ممالک کے درمیان دفاع کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لئے قائم کیا گیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تحقیق اور ترقی سمیت دفاعی سازوسامان کی ٹیکنالوجی میں ممکنہ تعاون پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔

تینوں ممالک نے مشترکہ مقاصد کے حصول اور دفاعی شعبے میں خود کفالت کے حصول کے لئے دانشورانہ، تکنیکی، مالی اور انسانی وسائل کو یکجا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اپنے تاریخی تعلقات کا اعتراف کیا اور سہ فریقی تعاون کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے اپنے اسٹریٹجک ارادے کا اعادہ کیا۔ مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے تعاون کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت سمیت دفاعی شعبے میں خود کفالت کے حصول کیلئے وسائل جمع کرنے پر زور دیا گیا۔

تینوں فریقین نے ورلڈ ڈیفنس شو کے موقع پر سہ فریقی دفاعی صنعتی تعاون پر اگلا اجلاس منعقد کرنے کا عزم کیا۔ ورلڈ ڈیفنس شو فروری 2024 میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شیڈول ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں