ملک میں یکم دسمبر سے پٹرولیم مصنوعات 7 روپے تک سستی ہونے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کے حوالے سے ورکنگ کا آغاز کردیا گیا ہے، عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کے نتیجے میں اوگرا کی طرف سے حکومت کو بھیجی جانے والی سمری میں پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان ہے، جس کے تحت پٹرول کی قیمت میں 7 روپے فی لٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے فی لٹر کمی متوقع ہے، تاہم یکم دسمبر کے بعد کے 15 روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیتموں کا حتمی اعلان نگران وزیر اعظم کی منظوری سے کیا جائے گا۔
بتایا جارہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی ہے جہاں روسی تیل کی فی بیرل قیمت 60 ڈالر سے بھی نیچے آچکی ہے، یورپی یونین کی جانب سے روسی تیل کی 60 ڈالر فی بیرل کی حد مقرر کی گئی ہے مگر مارکیٹ میں روسی تیل کی قیمت مقررہ حد سے بھی نیچے چلی گئی ہے، اسی طرح عالمی مارکیٹ میں برطانوی برینٹ کی خرید و فروخت ایک فیصد کمی کے ساتھ 80.58 ڈالر فی بیرل اور امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے کی خرید و فروخت 2 فیصد کمی کے ساتھ 75.54 ڈالر فی بیرل پر ہوئی۔
دوسری طرف پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ہفتہ وار بنیادوں پر تعین کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا، اس سلسلے میں چیئرمین پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبد السمیع خان نے کہا ہے اس طریقہ کار سے پٹرول پمپ خشک ہو جائیں گے، نئے پلان پر عمل درآمد کے نتیجے میں پٹرولیم مصنوعات کا کسی بھی قسم کا بحران پیدا ہونے کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔