کوالالمپور: ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی اہلیہ کو رشوت خوری کے کیس میں مجرم قرار دے دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملائیشین عدالت نے سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کو 4 کروڑ ڈالرز سے زائد کی رشوت خوری پر مجرم قرار دیا جبکہ ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کو کچھ روز قبل ہی 12 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
نجیب رزاق گزشتہ کئی برس سے بدعنوانی کے کیسز کا سامنا کر رہے تھے۔ اب ملائیشین عدالت نے نجیب رزاق کی اہلیہ روزماہ منصور کو سولر انرجی منصوبے میں رشوت خوری کے معاملے پر مجرم قرار دے دی
ملائیشیا کی سابق خاتون اوّل پر 4 کروڑ ڈالر سے زائد رشوت مانگنے اور وصول کرنے کا الزام تھا۔ سابق خاتون اول پر منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے بھی 17 مقدمات درج ہیں تاہم ابھی تک انہیں ان مقدمات میں مجرم قرار نہیں دیا گیا۔
ملائیشین پولیس نے 2018 میں سابق وزیر اعظم کے گھر پر چھاپہ مار کر 16 لاکھ ڈالرز مالیت کا سونا اور ہیرے کے زیورات برآمد کیے تھے جبکہ 14 تاج اور 272 بیش قیمتی بیگس بھی ملے تھے۔