سعودی ایوی ایشن نے پی آئی اے کو وارننگ جاری کر دی پی آئی اے اپنی پروازوں کی وقت پرآمد اورروانگی یقینی بنائے، پرفارمنس ٹھیک نہیں کی تو سلاٹس کم کردیے جائیں گے، جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن سعودی عرب

ریاض  سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن نے پی آئی اے کو وارننگ جاری کر دی۔ وارننگ لیٹر میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے اپنی پروازوں کی وقت پرآمد اورروانگی یقینی بنائے، پرفارمنس ٹھیک نہیں کی تو سلاٹس کم کردیے جائیں گے۔ سعودی ایوی ایشن نے مجموعی طور 26 ائیرلائنز کو وارننگ لیٹر جاری کیے ہیں۔

پروازوں میں تاخیر پر پی آئی اے کو جرمانے کی بھی وارننگ دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا سعودی عرب کیلئے فلائٹ آپریشن بری طرح متاثر ہے، طیارے خراب ہونے کی وجہ سے پروازیں کئی کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ کراچی سے جدہ جانیوالی پی آئی اے کی پرواز پی کے 859 کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوگئی تھی، جسے صبح ساڑھے 8 بجے روانہ ہونا تھا۔

جہاز نہ ہونے کی وجہ سے پرواز روانہ نہیں ہوئی، جبکہ مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، پرواز کی شام 4 بجکر45 منٹ پر روانگی متوقع ہے۔ جدہ سے کراچی آنیوالی پی آئی اے کی پروز پی کے 742 پانچ گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار ہوگئی۔ اسلام آباد سے کراچی آنیوالی پی آئی اے کی پرواز پی کے301 تین گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکارہوئی، جبکہ پرواز کی روانگی میں تاخیر مسافروں کا پارہ ہائی ہوگیا۔

پی آئی اے کے بوئنگ777 کے 5 طیارے گراونڈ ہونے کی وجہ سے فلائٹ آپریشن تاخیر کا شکار ہوا ہے۔ پاکستان کی قومی ایئرلائن کے پاس موجود لگ بھگ آدھے جہاز اس وقت پرواز کے قابل نہیں ہیں اور انھیں فعال بنانے کے لیے درکار پیسوں کا بندوبست کرنے میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کو مشکلات کا سامنا ہے۔ پی آئی اے کے پاس کل 31 جہاز ہیں جن میں بڑی تعداد یورپی جہاز ساز کمپنی ’ایئر بس‘ کے بنائے گئے اے 320 کی ہے۔

امریکی جہاز ساز کمپنی بوئنگ کے جہازوں کی بھی کچھ تعداد پی آئی اے کے پاس موجود ہے۔ ان میں 15 کے لگ بھگ جہاز ایسے ہیں جو پی آئی اے نے لیز پر حاصل کر رکھے ہیں یعنی پاکستانی قومی ایئر لائن کو لگ بھگ ہر ماہ لیزنگ کمپنیوں کو جہاز استعمال کرنے کے عوض پیسوں کی ادائیگی کرنا ہوتی ہے۔ لیز کے علاوہ جہاز کو پرواز کے قابل رکھنے کے لیے پی آئی اے کو ایندھن، سپیئر پارٹس اور ایئر پورٹ کی سروسز استعمال کرنے کے لیے بھی پیسوں کی ادائیگی کرنا ہوتی ہے۔ ٹیکس اور قرضوں کی اقساط اس کے علاوہ ہیں۔ پی آئی اے کے 31 میں سے لگ بھگ 25 جہاز پرواز کے قابل ہیں جن میں سے مزید کئی جہاز لیزنگ کمپنیوں کو ادائیگیاں نہ ہونے اور دیکھ بھال میں تاخیر کی وجہ سے کھڑے ہو گئے ہیں

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں