وزیر اعلیٰ سندھ سے انٹرنیشنل ڈونرز کی ملاقات، صوبے کی صورتحال پر بریفنگ

کراچی : مراد علی شاہ انٹرنیشنل ڈونرز کو بتایا کہ ہزاروں خاندان بے گھر ہوئے ہیں، گھروں کی تعمیر کے لیئے 450 بلین روپے درکار ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے انٹرنیشنل ڈونرز کی ایئرپورٹ پر ملاقات ہوئی، جس میں وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری سہیل راجپوت نے ڈونرز کو سندھ کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ جولائی میں 308 فیصد عام بارشوں کے مقابلے میں صرف اگست میں 784 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں۔ صورتحال اس وجہ سے زیادہ خراب ہوئی کہ دریا ہائی فلڈ میں ہے۔ گڈو بیراج سکھر بیراج میں 550000 کا ریلا گزر رہا ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کچا ڈوبنے سے ہزاروں خاندان بے گھر ہوئے ہیں۔ سندھ کے 24 اضلاع، 102 تعلقہ اور 5727 دیھ بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ 405 اموات ہوئی ہیں اور ایک ہزار 74 لوگ زخمی ہوئے۔ 15 لاکھ گھر گرگئے۔ جس کو تعمیر کے لئے 450 بلین روپے درکار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ میں 3172726 ایکڑوں پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ فصلوں کے نقصان ک تخمینہ 335441 ملین روپے لگایا گیا ہے۔ فصلوں میں کپاس، گنا، چاول، پیاز، کھجور، ٹماٹر اور دیگر شامل ہیں۔ 2281.5 کلومیٹر کے 570 روڈ تباہ ہوگئے۔

وزیرا اعلیٰ نے کہا کہ ایک کلومیٹر کی تعمیر پر 10 ملین روپے کی لاگت ہوتی ہے۔ نقصانات کا تخمینہ 860 بلین روپے بنتا ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو اموات اور زخمیوں کا معاوضہ دینا ہے۔ گرے ہوئے گھر اور مرنے والے مویشیوں کا بھی معاوضہ دینا ہوگا۔ زرعی قرضہ معاف یا ایک سال کیلئے مؤخر اور اقساط میں کرنا ہوگا۔ زرعی مشینری، کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیج پر سبسڈی دینا ہوگی، جس سے زراعت کی بحالی میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ کو ایک ملین خیمے، 3 ملین مچھردانیاں، 2 ملین راشن بیگ، ایک ملین جیری کین، ایک ملین کچن سیٹ، 5 لاکھ چھتریاں اور 5 لاکھ اونی میٹرسز کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال، پی ڈی ایم اے نے بھی ڈونر ایجنسیوں کے سربراہوں اور ڈپلومیٹس کو بریف کیا۔

ڈونر ایجنسیوں اور ڈپلومیٹس نے کہا کہ سندھ حکومت کی مدد کریں گے۔ متاثر لوگوں کی بحالی کیلئے عالمی برادری پورا ساتھ دے گی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں