اوکاڑہ اسسٹنٹ کمشنر غلام مصطفی نے پولیس کے ہمراہ جی ٹی روڈ پر کھاد کے گودام پر چھاپہ مارا اور کھاد کے 1200 بیگ قبضے میں لے لیے۔
کھاد کو غیر قانونی طور پر اسٹاک کیا ہوا تھا۔ چھاپے کے دوران برآمد کی گئی کھاد کی مالیت پینتالیس لاکھ بتائی جا رہی ہے۔
کھاد کو سندھ سے لا کر پنجاب میں بلیک میں فروخت کیا جانا تھا۔ ضبط کی گئی کھاد کو سرکاری نرخ پر فروخت کیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر ذیشان حنیف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کے ہمراہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کا عمل جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ کسی کو بھی کھاد ذخیرہ اندوزی کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔ کھاد کی فراہمی کو یقینی بنانا پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ہے۔