بھارت میں جی 20 کانفرنس پرعالمی میڈیا نے سوالات اٹھا دیئے، ناکامی کا امکان مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہونا شرمندگی کا باعث ہوگا، الجزیرہ

بھارت میں آج سے شروع ہونے والی جی 20 کانفرنس کے حوالے سے عالمی میڈیا نے سوالات اٹھا دیئے ہیں اور کانفرنس کی ناکامی کا امکان ہے۔ عرب ٹی وی الجزیرہ نے سوال اٹھایا کہ بھارت کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کرانے میں ناکام رہا تو کیا ہوگا۔

جی 20 کوعالمی معیشت کا ایک نہایت طاقت ور گروپ تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس میں شامل ممالک دنیا کی مجموعی پیداوار کا 80 فیصد کنٹرول کرتے ہیں۔ اس کی سربراہ کانفرنس ہمیشہ دنیا کے لیے اہم سمجھی جاتی ہے۔

لیکن اس مرتبہ بھارت میں 9 اور 10 ستمبر کو منعقدہ ہونے والی کانفرنس پر ناکامی کے سائے منڈلا رہے ہیں۔

چین کے صدر شی جی پنگ اور اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کانفرنس میں نہیں آرہے۔ میکسیکو کے صدر بھی نہیں آرہے، جبکہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی آمد بھی مشکوک ہے۔ چینی صدر نے پہلی بارجی 20 کانفنرس میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

الجزیرہ ٹی وی نے سوال اٹھایا ہے کہ ’کیا بھارت میں ہونے والی ایک منقسم جی 20 کانفرنس عالمی ایجنڈا طے پر پائے گی؟‘

اپنی ایک رپورٹ میں الجزیرہ نے کہاکہ ’اگر رہنمائوں کے درمیان اختلافات کے سبب بھارت جی 20 اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کرانے میں ناکام رہا تو یہ ایسی شرمندگی والی صورت حال پہلی مرتبہ پیدا ہوگی۔۔‘

جی 20 کانفرنس کی ناکامی کے خدشات ایک بڑا سبب یوکرین کی جنگ ہے۔

الجزیرہ کے مطابق بھارت دسمبر میں جی 20 کا صدر بننے کے بعد اب تک اس حوالے سے جی 20 کی سطح پر کوئی اتفاق رائے پیدا نہیں کر سکا اور اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بھارت میں گذشتہ کئی ماہ سے میٹنگز کرنے والے جی 20 ورکنگ گروپس کے کام پر کوئی دستاویزات جاری نہیں ہوسکیں۔

اس بنا پر نو اور دس ستمبر کی کانفرنس بھارت کے لیے کارکردگی دکھانے کا ’آخری موقع‘ ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں