پالیسی شفٹ؟ روسی تیل کی ادائیگی چینی کرنسی میں کی، مصدق ملک

اسلام آباد وفاقی وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس سے درآمد کیے گئے خام تیل کی ادائیگی چینی کرنسی میں کی گئی ہے۔

انہوں نے برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے کی کمرشل تفصیلات نہیں بتائیں تاہم اس بات کی تصدیق کی کہ خام تیل کی قیمت امریکی ڈالر میں نہیں چینی کرنسی میں ادا کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کی بندرگاہ پہ لنگر انداز ہونے والے روسی بحری جہاز سے اس وقت تیل منتقل کیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد اور ماسکو کے درمیان تیل کی خریداری کا معاہدہ حال ہی میں کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات کی زیادہ تر ادائیگی امریکی ڈالرز میں کرتا ہے لیکن یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ تیل کی ادائیگی چینی کرنسی میں کی گئی ہے جو پالیسی شفٹ کا ایک اشارہ بھی ہو سکتا ہے اور یقیناً امریکہ کے لیے دھچکہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہم نے تیل کی مختلف مصنوعات کو ملا کر دیکھا ہے اور کسی بھی طرح یہ نہیں نظر آیا کہ اس خام تیل کو صاف کرنے سے نقصان ہو گا، ہمیں یقین ہے کہ کاروباری لحاظ سے یہ سود مند سودا ہے۔

کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ترجمان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ 183 میٹر لمبے روسی جہاز پیور پوائنٹ میں 45 ہزار 142 میٹرک ٹن تیل موجود ہے۔

روس کے تیل بردار جہاز کے پاکستان پہنچنے پر وزیراعظم میاں شہباز شریف نے بھی گزشتہ روز کہا تھا کہ حکومت نے قوم سے کیا ہوا ایک اور وعدہ پورا کر دیا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں