نیویارک دنیا کے امیر ترین شخص برنارڈ آرنلٹ کی دولت میں ایک دن میں 11.2 ارب ڈالرز (32کھرب 17 ارب پاکستانی روپے سے زائد)کی بڑی کمی آئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پرتعیش اشیا بنانے والی کمپنی ایل وی ایم ایچ کے مالک برنارڈ آرنلٹ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور وہ اپریل 2023 میں 200 ارب ڈالرز سے زیادہ دولت کے مالک بننے والے تیسرے فرد بھی بن گئے تھے۔
مگر لگ بھگ ڈیڑھ ماہ بعد ان کی دولت 11.2 ارب ڈالرز کی کمی کے بعد 192 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔ان کی دولت میں آنے والی کمی کی وجہ امریکی معاشی صورتحال بنی ہے جس کے باعث خدشات پیدا ہوئے ہیں کہ پرتعیش اشیا کی طلب میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔اگرچہ ان کی دولت میں ایک دن کے دوران نمایاں کمی آئی ہے مگر 2023 کے دوران برنارڈ آرنلٹ کی دولت میں مجموعی طور پر 29.5 ارب ڈالرز کا اضافہ ہو اہے۔
البتہ اس کمی کے بعد برنارڈ آرنلٹ اور دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ایلون مسک کے درمیان فرق گھٹ کر محض 12 ارب ڈالرز رہ گیا ہے۔ایلون مسک اس وقت 180 ارب ڈالرز کے مالک ہیں اور اس بات کا امکان ہے کہ آئندہ چند روز میں وہ ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز اپنے نام کرلیں۔برنارڈ آرنلٹ اپنی کمپنی کے 41.4 شیئرز کے مالک ہیں اور ان کی دولت میں اضافہ یا کمی کا انحصار حصص کی قیمتوں پر ہوتا ہے۔ایل وی ایم ایچ اپریل میں پہلی یورپی کمپنی بنی تھی جس کی مارکیٹ ویلیو 500 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئی تھی۔رواں سال کے دوران اس کمپنی کے حصص کی قیمت میں 23 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔