28 سالہ خاتون کو دنیا کی سب سے نایاب بیماریوں میں سے ایک ہے۔
“کشش ثقل سے الرجی” کا دعویٰ کرنے والی ایک خاتون بستر سے چپک کر رہ گئی ہیں۔
اٹھائیس سالہ لنڈسی جانسن کو دنیا کی سب سے نایاب بیماریوں میں سے ایک ہے، اور وہ دن کے تقریباً 23 گھنٹے بستر پر گزارتی ہیں۔
امریکی ریاست مین کے شہر بینگر سے تعلق رکھنے والی خاتون کو فروری 2022 میں “پوسٹورل ٹیکی کارڈیا” کی تشخیص ہوئی تھی، جسے “PoTS” بھی کہا جاتا ہے۔
گزشتہ سات سالوں کا بیشتر حصہ الٹیاں کرنے، پیٹ اور کمر کے درد اور مستقل طور پر بے ہوش ہونے میں گزارنے کے بعد، لنڈسی نے اب اپنے مسائل کے بارے میں کھل کر بات کی ہے۔
ادویات لینے کے باوجود، جب بھی وہ کھڑی ہوتی ہیں تو ان کے دل کی دھڑکن میں غیر معمولی اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ اسے “کشش ثقل سے الرجی” سے تشبیہ دیتی ہے۔
سابق ایوی ایشن ڈیزل مکینک لنڈسی نے کہا کہ “مجھے کشش ثقل سے الرجی ہے، یہ سننے میں پاگل پن لگتا ہے لیکن یہ سچ ہے۔”
“میں بے ہوش، بیمار یا باہر جائے بغیر تین منٹ سے زیادہ کھڑی نہیں رہ سکتی۔ میں لیٹے ہوئے بہت بہتر محسوس کرتی ہوں۔”
انہوں نے کہا کہ“میں سارا دن بستر پر رہتی ہوں، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ 28 سال کی عمر میں مجھے شاور والی کرسی استعمال کرنی پڑے گی۔“
لنڈسی نے مزید کہا کہ میں مزید اپنا گھر نہیں چھوڑ سکتی۔
لنڈسی مزید بتاتی ہیں کہ “اصل میں، جب اس بیماری کی پہلی بار علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں تو ڈاکٹر اس بیماری سے حیران رہ گئے، لیکن اکتوبر 2020 میں چیزوں نے واقعی ایک خوفناک موڑ اختیار کیا، جب وہ ہسپتال جاتے ہوئے لفٹ میں بیہوش ہو گئیں۔”
اس کے بعد لنڈسی کو گاڑی چلانا چھوڑنا پڑی اور جھکنے کے لیے بھی جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “میں آخر کار ایک ماہر امراض قلب سے بات کرنے کے قابل ہوئی جس نے پہچان لیا کہ مجھے پی او ٹی ایس ہو سکتا ہے۔”
لنڈسی اب بیٹا بلاکرز پر ہیں جس کی وجہ سے ان کی بے ہوشی دن میں تین بار تک رہ گئی ہے اور اس سے ان کی متلی میں کافی مدد ملی ہے۔