روسی ٹرانسپورٹ طیاروں میں یہ ایرانی ڈرون طیارے عراق سے لادے گئے تھے ،محکمہ خارجہ
واشنگٹن, امریکی ترجمان نے انکشاف کیا ہے کہ رواں ماہ کے دوران ایران کی طرف سے روس کو فراہم کیے گئے ڈرون طیارے پہلے ہی مرحلے پر ناکامی دیکھ چکے ہیں۔ روس جس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا یوکرین جیتنے کے لیے کوشاں ہے۔ اسی مقصد کے لیے اس نے ایران سے ڈرون حاصل کیے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں پرنسپل نائب ترجمان وینڈت پٹیل نے کہا روسی ٹرانسپورٹ طیاروں میں یہ ایرانی ڈرون طیارے عراق سے لادے گئے تھے ، ہماری اطلاعات کے مطابق روس کے لیے ایرانی ڈرونز کو روس تک لانے میں ہی ناکامی شروع ہو گئی تھی۔
واضح رہے روس ایران سے سینکڑوں ڈرون طیارے حاصل کرنے کی کوشش کر چکا ہے کیونکہ روسی فوج کو یوکرین میں ہتھیاروں کی فراہمی میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ ہتھیاروں کی کمی سے دوچار ہے۔ اس سلسلے میں امریکی پابندیوں کا بھی دخل ہے۔ اسی سبب روس کو ایران جیسے ناقابل بھروسہ ملک پر انحصار کرنا پڑا ہے۔امریکہ نے چین کو یوکرین پر روسی حملے کے بعد خبردار کیا تھا کہ وہ روس کو اسلحہ کی فراہمی نہ کرے۔ اس کے بعد روس نے ایران کی طرف رجوع کر لیا ۔ ایران نے روس کو ڈرون طیاروں کے علاوہ انہیں اڑانے کی تربیت بھی حاصل کی ہے۔