لاہور ہائیکورٹ کا جائیدادوں پر ٹیکس کے حوالے سے بڑا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ نے ٹیکس کے نفاذ کے خلاف 1200 سے زائد درخواستیں منظور کرلیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے جائیدادوں پر ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے بڑا فیصلہ سنادیا، عدالت عالیہ نے رہائش کے علاوہ اضافی پلاٹوں پر ٹیکس کا نفاذ کالعدم قرار دیتے ہوئے ٹیکس کے نفاذ کے خلاف 1200 سے زائد درخواستیں منظور کرلیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے محمد عثمان گل سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزاروں کی جانب سے محمد محسن ورک ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے۔

وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سمیت دیگرز کو فریق بناتے ہوئے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ اضافی پلاٹوں پر ٹیکس لگانا انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن سیون ای کے تحت صوبوں کا اختیار ہے۔ وفاقی حکومت کا ٹیکس لگانا خلاف آئین ہے۔

درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ اضافی پلاٹوں پر انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن سات ای کو خلاف آئین قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔

عدالت نے ٹیکس کے نفاذ کے خلاف 1200 سے زائد درخواستیں منظور کرتے ہوئے ٹیکس کے نفاذ کو کالعدم قرار دے دیا۔

درخواست گزاروں نے 2022 میں اضافی پلاٹوں پر ٹیکس کے نفاذ کو چیلنج کیا تھا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں