وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس سے رواں مہینے اپریل میں کروڈ آئل فراہم ہوگا،گیس کی قلت کی وجہ پیداوار کم ہے، جس ریٹ پر گیس باہر امپورٹ کرتے اس پر کوئی خریدنے کو تیار نہیں۔ اے آروائی نیوز کے مطابق وزیرپیٹرولیم مصدق ملک نے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی اور گیس کے معاملے پر کچھ مسائل ہیں، ہمارے پاس جتنی گیس ہوتی ہے وہ فراہم کردی جاتی ہے ،سب سے عام عوام کی ضرورت کو دیکھا جاتا ہے، سب سے زیادہ گیس ڈومیسٹک کیلئے اور پھر انڈسٹری کیلئے استعمال ہوتی ہے۔
تاجروں کا زیادہ مسئلہ بھی انڈسٹری کو گیس فراہمی سے متعلق ہے۔ہماری جتنی گیس کی ضرورت ہے اتنی پیداوار نہیں ہے۔اسی وجہ سے کہیں کہیں گیس کی قلت ہوتی ہے۔
جس ریٹ پر ہم گیس باہر سے لاتے ہیں اس پر کوئی خریدنے کو تیار نہیں۔ دوسری جانب دوسری جانب سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی (سائی) کے صدر ریاض الدین نے صنعتوں اور ان کے کیپٹیو پاور پلانٹس (سی پی پیز) کو گیس سپلائی معطل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے درخواست کی ہے کہ اس مشکل وقت میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی پیدا کردہ سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیا جائے اور سائٹ ایریا کی صنعتوں کو مکمل پریشر کے ساتھ بلاتعطل گیس کی سپلائی فوری بحال کی جائے۔
ریاض الدین نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے اپیل میں کہا کہ صنعتوں کو بلاتعطل توانائی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ صنعتوں اور کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی ممکن بنائی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بجلی کے اتار چڑھاؤ یا اس میں رکاوٹیں نہ صرف پیداواری نقصان کا باعث بنتی ہیں بلکہ کنٹرول پینلز اور جدید ترین پاور ڈرائیوز کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں جو کہ موجودہ صورتحال میں مشینری اور اسپیئرز پارٹس کی درآمد پر پابندی کی وجہ سے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنتی ہیں۔