جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ فی کس دیئے جارہے ہیں، شہباز شریف
کالام: وزیر اعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے لیے 10 ارب روپے کی امداد کا اعلان کر دیا۔
ان دنوں وزیراعظم شہباز شریف خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے پر ہیں، بدھ کے روز وزیراعظم سوات کے علاقے کالام اور کانجوپہنچے جہاں انہوں نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی ۔
انہوں نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کا جائزہ لیا اور امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کالام میں پھنسنے والے سیاحوں سے بھی ملاقات کی اور ان سے حالات دریافت کیے جبکہ انہوں نے سیلاب متاثرین کو بھرپور مدد کی یقین دہانی بھی کروائی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ سیلاب متاثرین فکر نہ کریں، ہم بھر پور اقدامات کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کالام میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن مزید تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
انہوں نے سیاحوں کو نکالنے کےلیے ہیلی کاپٹر فراہم کرتے ہوئے فوری محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایف ڈبلیو او کو ٹوٹی ہوئی سڑکوں کو ہنگامی بنیادوں پر بحال کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ بحالی کے کام کی خودنگرانی کروں گا۔
وزیراعظم کو کانجو میں سیلاب کے باعث تباہ کاریوں اورامدادی کارروائیوں پربریفنگ بھی دی گئی۔
خیبر پختونخوا کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ غلط منصوبہ بندی سے دریا کے راستے پر بنے ہوٹلز سیلابی ریلے میں بہہ گئے، سیلابی ریلے سے گھروں اور سڑکوں کو بھی نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی بحالی کے لیے مسلسل کام کررہے ہیں، وفاقی اورصوبائی حکومتیں امدادمیں مصروف ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کالام میں سیاحوں کی بڑی تعداد موجود ہے، سیاحوں کو نکالنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سےلاکھوں ایکڑ فصلیں بھی تباہ ہوگئی ہیں، 7 لاکھ جانور بھی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں، لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے بیٹھے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ خاندان کو 25 ہزار روپے فراہم کیے جارہے ہیں، جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ فی کس دیئے جارہے ہیں، زخمیوں کو بھی 3 لاکھ روپے فی کس دیئے جارہے ہیں، خیبرپختونخوا حکومت کو10 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوست ممالک بھی پاکستان کی مدد کررہے ہیں،آخری متاثرہ شخص کی بحالی تک چین سےنہیں بیٹھیں گے۔