پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی‘ڈالرکی قدرمیں 2روپے23پیسے کا اضافہ عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ اور سعودی عرب کی جانب سے تیل کی موخر ادائیگی کی سہولت میں ایک سال تک توسیع کی اطلاع کو بھی مثبت دیکھا جارہا ہے.مارکیٹ ذرائع

کراچی پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کے ایس ای-100 انڈیکس میں 452 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا، ماہرین اس کی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ ہونے کی توقع قرار دے رہے ہیں جبکہ ڈالر کی قدر ڈالر کی قدر میں 2 روپے 23 پیسے بڑھنے سے انٹربینک میں دوران کاروبار ڈالر کی قدر 2 روپے 23 پیسے ہونے پر ڈالر 283 پر ٹریڈ کر رہا ہے.

واضح رہے کہ کاروباری ہفتے کے آخری روز ڈالر ایک روپیہ 52 پیسے سستا ہوا تھا اور کاروبار کے اختتام پرقیمت 280 روپے 77 پیسے تھی اسٹاک مارکیٹ میںتقریباً 10 بج کر 38 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 452 پوائنٹس یا 1.

08 فیصد اضافے کے ساتھ 42 ہزار 246 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو جمعہ کو 41 ہزار 793 پوائنٹس پر بند ہوا تھا. انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے اس اضافے کو مارکیٹ کی ان توقعات سے منسوب کیا کہ حکومت کا رواں ہفتے عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ اسٹاف کی سطح کا انتہائی ضروری معاہدہ ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ اسی طرح سعودی عرب کی جانب سے تیل کی موخر ادائیگی کی سہولت میں ایک سال تک توسیع کی اطلاع کو بھی مثبت دیکھا جارہا ہے.

وزارت خزانہ کے ذرائع نے قومی جریدے کو بتایا تھا کہ پاکستان، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے کئی ہفتوں سے کوشاں ہے لیکن وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو توقع ہے کہ آئندہ ہفتے میں بالآخر یہ معاہدہ حتمی طور پر طے پا جائے گا گزشتہ ہفتے اسحاق ڈار نے بتایا تھا کہ حکومت کا آئی ایم ایف کے ساتھ چند دن میں معاہدہ ہو جائے گا.

وزارت خزانہ کے عہدیدار نے کہا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بعض اقدامات کی تعمیل میں تاخیر کی وجہ سے رواں ہفتے کے آخر میں معاہدے پر دستخط نہیں کیے جاسکے اس معاہدے کے تحت آئی ایم ایف ایک ارب 10 کروڑ ڈالر جاری کرے گا، جو 2019 میں آئی ایم ایف کے منظور کردہ ساڑھے 6 ارب ڈالر کے بیل آﺅٹ پیکج کا حصہ ہے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر سے نیچے گرنے کے بعد اب 4 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، یہ اضافہ گزشتہ ڈیڑھ ہفتے کے دوران تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر کی آمد کے بعد ہوا.

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں