ڈالر 3 روپے 38 پیسے اضافے کے بعد 282 روپے 50 پیسے کی بلند سطح پر پہنچ گیا آئی ایم ایف اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا بھی دباﺅہے کہ اپنے روپے کو کمزور کریں تاکہ وہ سرمایہ کاری کریں. ظفر پراچہ

کراچی انٹربینک مارکیٹ میں ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی دیکھی جا رہی ہے اور ڈالر 3 روپے 38 پیسے اضافے کے بعد 282 روپے 50 پیسے کا ہوگیا. ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 3 روپے 38 پیسے کی کمی دیکھی گئی، جس کے بعد ڈالر 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر ٹریڈ ہو رہا ہے.

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز ڈالر کی قدر میں ایک روپے 25 پیسے یا 0.

45 کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد وہ 279 روپے 12 پیسے پر بند ہوا سیکرٹری جنرل ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ظفر پراچہ نے بتایا کہ آج ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان ہے، اس کی بنیادی وجہ یہی لگ رہی ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ نہیں ہو رہا.

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ آئی ایم ایف اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا بھی دباﺅہے کہ اپنے روپے کو کمزور کریں تاکہ وہ سرمایہ کاری کریں ظفر پراچہ نے کہا کہ برآمدکنندگان ڈالر کے موجودہ ریٹ پر اپنی رقم لا رہے ہیں لیکن اس کے مقابلے میں طلب بہت زیادہ ہے. انہوں نے کہا کہ اس وقت تک چیزیں ٹھیک ہوتی نظر نہیں آرہیں جب تک آئی ایم ایف کا پروگرام اور دوست ممالک سے ڈپازٹس اور قرضہ نہیں مل جاتا خیال رہے کہ 6 مارچ کو آئی ایم ایف سے معاہدے کی توقع کے سبب انٹر بینک میں ڈالر 54 پیسے سستا ہوا تھا.

پاکستان شدید معاشی بحران کا شکار ہے، اس کے زرِ مبادلہ کے ذخائر کم ہو کر تقریباً 3 ارب 80 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں، جو ایک ماہ کے درآمدی بل کو بھی پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں ایسی صورت حال میں، ملک کو فوری طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف ایک ارب 20 کروڑ ڈالر جاری ہوں گے بلکہ دوست ممالک اور دیگر کثیر الجہتی قرض دہندگان کی جانب سے فنڈز کی بھی آمد ہوگی.

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں