حکومت نے رمضان پیکج کے نام پر عوام سے ہاتھ کر دیا، یوٹیلٹی اسٹور پر اشیاء کی قیمتوں میں پہلے 200 روپے تک اضافہ کیا گیا، پھر 25 روپے کی معمولی کمی کر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز پر رمضان پیکج کے نام پر عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مزید بوجھ ڈال دیا۔ بتایا گیا ہے کہ رمضان پیکج کے اعلان سے قبل حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز پر دستیاب اشیاء کی قیمتوں میں 200 روپے تک کا اضافہ کیا، پھر مہنگی کی گئی اشیاء کی قیمتوں میں 25 روپے تک کی معمولی کمی کر کے اسے ریلیف قرار دے دیا۔
پہلے گھی 190روپے مہنگا ہوا اور پھر رمضان پیکچ کے تحت گھی پر 25 روپے کلو سبسڈی دی گئی، چینی 19روپے مہنگی کرنے کے بعد رمضان میں 11 روپے فی کلو سبسڈی دی گئی۔
آٹا 24.80 روپے مہنگا ہوا اور رمضان پیکچ کے تحت 27.12 روپے کلو سستا کر دیا گیا۔ حکومت کی جانب سے رواں سال رمضان پیکچ کے تحت گھی، چینی اور آٹے پر سبسڈی میں بڑی کمی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے رمضان ریلیف پیکج 2023 کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس کے تحت رواں سال یوٹیلیٹی اسٹور پر 4 ارب 99 کروڑ 70لاکھ کا رمضان پیکج تجویز کیا گیا ہے۔
رمضان پیکج کو ٹارگٹڈ اور ان ٹارگٹڈ سبسڈی میں تقسیم کرنے کی تجویز ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر رمضان پیکج کے تحت انیس اشیاء پر سبسڈی دینے کی تجویز ہے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ رواں سال کا رمضان المبارک عوام کیلئے مہنگائی کے حوالے سے ملکی تاریخ کا سب سے مشکل رمضان ثابت ہونے کا امکان ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران مہنگائی میں اضافے کے دہائیوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 48 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔