وزیرمنصوبہ بندی جہاں ضرورت ہوگی ہیڈکوارٹرز سے امداد بھجوائیں گے، سعودی عرب اور قطر سے بھی امدادی سامان کی پروازیں آنا شروع ہو جائیں گی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ
راولپنڈی, آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے این سی اوسی کی طرز پر ہیڈکوارٹرز بنایا ہے، وزیرمنصوبہ بندی جہاں ضرورت ہوگی ہیڈکوارٹرز سے امداد بھجوائیں گے، سعودی عرب اور قطر سے بھی امدادی سامان کی پروازیں آنا شروع ہو جائیں گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سوات میں سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا، آرمی چیف نے خواتین، بچوں بزرگوں اور سیاحوں سے ملاقات کی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اس وقت سب سے ضروری کام کلام روڈ کو کھلنا چاہیے، امید ہے 6 سے 7 دن میں روڈ کھول دیا جائے گا، کالام میں پھنسے لوگوں کو نکال رہے ہیں، کالام میں اب بحران کی صورتحال نہیں ہے، سیلاب زدگان کی مدد کیلئے اپیل پر بڑا رسپانس ہے، مختلف فلاحی اداروں، سیاسی جماعتوں اور افواج پاکستان نے ریلیف سینٹر کھولے ہیں۔
اے آروائی نیوز کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو کینٹ ہیلی پیڈ پر میڈیا کے نمائندوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کے شدید نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے سروے ابھی ہونا ہے، سروے ضلعی انتظامیہ، صوبائی حکومتیں اور فوج مل کر کریں گے، کالام میں کافی نقصان ہوا ہے پُل اور ہوٹل بڑے تباہ ہوئے ہیں، 2010 کے سیلاب میں بھی یہاں ایسی ہی تباہی ہوئی تھی، دوبارہ انہی جگہوں پر تعمیرات کی اجازت دے کر غفلت کا مظاہرہ کیا گیا، ذمہ دارن کے خلاف قانونی کاروائی ہونی چاہیے۔
این سی اوسی کی طرز پر ہیڈکوارٹرز بنایا گیا ہے جہاں پر امداد کا ڈیٹا اکٹھا ہوگا، ہیڈکوارٹرز سے وزیرمنصوبہ بندی امداد بھجوائیں گے جہاں بھی امداد کی ضرورت ہوگی۔ لوگوں کا رسپانس بہت اچھا آرہا ہے، کئی کئی ٹن راشن اکٹھا ہورہا ہے۔ اصل مسئلہ راشن کا نہیں بلکہ خیموں کا ہوگا، بیرون ملک سے ٹینٹس منگوانے کی کوشش کررہے ہیں، فوج کی طرف سے بھی خیمے فراہم کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں خیموں کی زیادہ ضرورت ہے، یواے ای ، چین ترکی امدادی سامان کی پروازیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ سعودی عرب اور قطر سے بھی پروازیں آنا شروع ہو جائیں گیی اور پیسے بھی آئیں گے۔