شادیوں میں ڈانس کرنے والے 10 افراد کو ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے مغویوں کی بازیابی کے لیے کوششیں شروع کر دیں

  پنجاب کے ضلع چنیوٹ میں شادیوں میں ڈانس کرنے والے دس افراد کو ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دس افراد کو شادی فنکشن میں بہانے سے بلا کر اغوا کیا گیا۔پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے مغویوں کی بازیابی کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔صوبائی وزیر سید حسن مرتضی نے نگران حکومت اور اعلی حکام سے چنیوٹ سے اغواء ہونے والے دس افراد کو کچے کے علاقے سے فوری بازیاب کروانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مزدوری کرنے والے افراد کا دن دیہاڑے اغوا ہونا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چار دن گزرنے کے باوجود مغوی محنت کشوں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔دس خاندان اپنے پیاروں کی بازیابی کے منتظر ہیں۔

ریاست اپنے تمام وسائل بروئے کار لاکر چنیوٹ کے مزدوروں کو بازیاب کروائے۔جبکہ رحیم یارخان میں شادیوں پر ڈھول بجانے والے گروپ کو ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا۔پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نے شادی کی تقریب کاجھانسہ دیکر کچے کے علاقے میں گروپ کو بلایا اور فنکارگروپ کے 9 افراد کو اغوا کرلیا۔

پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نے مغویوں کے ورثا سے ایک کروڑ کا تاوان طلب کیا ۔ ورثا ء کی جانب سے مغویوں کی تلاش کیلئے پولیس سے درخواست کی گئی جس کے بعد پولیس نے مغویوں کی تلاش کیلئے جگہ جگہ چھاپے مار نے شروع کر دگئے۔دوسری جانب شہر قائد کے علاقے ڈیفنس خیابان بدر سے 8 سالہ بچے کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق مغوی بچے کے والد ملک وقاص کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف گزری تھانے میں اغوا کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔مغوی بچے کے والد کے مطابق عبداللہ شام کے وقت گھر سے باہر گیند اٹھانے گیا ، گھر کے باہر ساڑھے 7 بجے ایک سفید گاڑی آ کر رکی تھی، شبہ ہے کہ گاڑی میں سوار افراد نے میرے بیٹے کو اغوا کیا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں