مہنگائی کی ستائی عوام کے لیے ایک اور بری خبر آ گئی۔پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کل سے دھماکہ خیز اضافہ متوقع ہے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے عوام پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 32 روپے فی لیٹر اضافے کے ذریعے مہنگائی کا بم گرانے کا فیصلہ کر لیا۔پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں یہ اضافہ 16 فروری سے متوقع ہے۔
ڈیزل پر پٹرولیم لیوی میں بھی 10 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جا رہا ہے۔اس طرح یہ مجموعی اضافہ 50 روپے فی لیٹر ہو جائے گا جس کی بنیادی وجہ ڈالر کی شرح مبادلہ میں بڑھتی ہوئی بےقابو قدر بتائی جا رہی ہے جو تقریبا 272 روپے کا ہو گیا۔متعلقہ حکام اور صنعتی ذرائع کے مطابق پٹرول کی قیمت 12.8 فیصد اضافے کے ساتھ 281.87 اور ڈیزل کی 12.8 فیصد اضافے کے ساتھ 262.8 روپے سے بڑھ کر 295.64 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔
دوسری جانب مہنگائی کا نیا طوفان،170 ارب کا منی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس کی ایک فیصد شرح بڑھنے سے 50 ارب سے زائد کا اضافی بوجھ عوام پر پڑے گا،پرتعیش اشیا پر ڈیوٹی کی شرح 25 فیصد تک پہنچانے کی حکومتی تیار بھی مکمل ہو گئی ہے۔
لگژری آئٹمز پر ٹیکس لگا کر 60 سے 70 ارب روپے کی آمدن کا امکان ہے۔ ذرئع کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی کا نفاذ فوری کر دیا گیا ہے،9 ہزار سے زائد کی مقامی ایک ہزار سگریٹ پر 16 ہزار 500 روپے ایکسائز ڈیوٹی عائد ہو گی۔بتایا گیا ہے کہ حکومت کل شام تک آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کرنا چاہتی ہے۔