پاکستان بزنس فورم نے کہا ہے کہ حکومت نئے ٹیکس لگانے کے بجائے بجلی، گیس کی چوری روکے اور خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری سے ریونیو کو پورا کرے۔
پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر چوہدری احمد جواد نے کہا کہ یکم مارچ سے کسان پیکج کے ساتھ ساتھ زیرو ریٹڈ انڈسٹریل پیکج کو بند کرنے کی منظوری دے دی گئی،یہ اقدام بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ہدایات پر کیا گیا ہے،خدشہ ہے کہ ٹیوب ویلوں پر نرخوں میں کمی کا 3.60 فی یونٹ پاور ٹیرف بھی واپس لے لیا جائے گا ،اگر یہ اقدام ہوا تو کسان ایک بار پھر سڑکوں پر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ منی بجٹ کے ذریعے 170 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کے نفاذ کو معیشت برقرار نہیں رکھ پائے گی، حکومت نئے ٹیکس لگانے کے بجائے بجلی، گیس کی چوری روکے اور خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری سے ریونیو کو پورا کرے۔ انہوں نے کہا کہ صرف کوئٹہ الیکٹرک کمپنی کے ذمہ اربوں روپے زیر التوا واجبات ہیں،ڈسکوز نے مالی سال 22 -2021 کے دوران قومی خزانے کو 292 ارب روپے کا نقصان پہنچایا جس میں کیسکو، ہیسکو، سپکو اور پیسکو شامل ہیں۔