پاکستان میں حالیہ سیلابی تباہی موسمیاتی تبدیلیوں کا خطرناک نتیجہ ہے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلابی تباہی موسمیاتی تبدیلیوں کا خطرناک نتیجہ ہے،عالمی سطح پر کاربن کے اخراج میں پاکستان کا شیئرصرف ایک فیصد ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں پاکستان 8 ویں نمبر پر ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو 2010 میں بھی سیلاب کا سامنا کرنا پڑا تھا، 2010 کے سیلاب میں عالمی برادری کی طرف سے بھرپورمدد کی گئی تھی۔

میاں شہباز شریف نے زور دے کر کہا کہ ترقی یافتہ ممالک پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کے رحم و کرم پر نہ چھوڑیں، سیلاب میں بچوں اور خواتین سمیت ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں، سندھ
میں سیلاب کے باعث فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے ریسکیو کیلئے ہیلی کاپٹرز کا استعمال کیا جا رہا ہے،سیلاب کی گھمبیر صورتحال کے معیشت پر بھی اثرات ہوں گے، سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دورں سے تباہی کا اندازہ ہوا، سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے خوارک، پانی اور دیگر اشیا کی فوری ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان اور متعلقہ ادارے متاثرہ افراد کی بھرپور مدد کررہے ہیں، سیلاب سے 3 ہزار 500 کلومیٹر سڑکوں سمیت انفرا اسٹرکچر متاثر ہوچکا ہے، ریلیف اور ریسکیو کے لیے تمام وسائل بروئے کارلائے جا رہے ہیں، سیلاب متاثرین کو ہنگامی بنیادوں پر اشیائے خورد ونوش، ادویات اور خیمے فراہم کر رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ کچھ ممالک نے ٹرین کے ذریعے بھی امدادی سامان بھجوانا شروع کردیا ہے، بین الاقوامی برادری پاکسان کی مدد کر رہی ہے جس پر عالمی برادری کے مشکور ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ آخری متاثرہ شخص کی مدد تک اقدامات جاری رکھیں گے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں