مری کے ملحقہ علاقوں میں موسم سرما کی شروع ہونے والی دوسری برف باری کے باعث نیشنل ہائی ویز اور موٹروے پولیس نے سیاحوں کیلئے الرٹ جاری کردیا۔
محکمہ موسمیات نے موسم کی صورتحال بتاتے ہوئے خبردار کیا کہ 11 سے 13 جنوری تک مری، گلیات، ناران، کاغان، دیر، سوات، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، شانگلہ، استور، ہنزہ، اسکردو، نیلم میں شدید برفباری سے سڑکیں بند ہوسکتی ہیں۔
انتباہ!
این-75، اسلام آباد تا مری ایکسپریس وے
لوئر ٹوپہ(کلومیٹر 54) تا پتریاٹا موڑ(کلومیٹر52)۔اسلام آباد تا مری ایکسپریس وے پر برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ عوام الناس سے اپیل کی جاتی ہے کہ غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں اور محتاط ڈرائیونگ کریں۔
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس
— National Highways & Motorway Police (NHMP) (@NHMPofficial) January 11, 2023
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کے مطابق اسلام آباد مری ایکسپریس وے پر لوئر ٹوپا اور پتریاٹا موڑ کے درمیان برفباری کا سلسلہ جارہی ہے، جس وجہ سے عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور احتیاط سے گاڑی چلانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
PSM: Don't go to Murree to if you don't have both; a hotel reservation and a reliable vehicle.
— 𝐍𝐚𝐝𝐢𝐫 𝐃𝐚𝐦𝐚𝐧 | نادر دامان (@nadirdaman) January 11, 2023
برفباری، سیاحوں کی مری آمد
مری میں ہونے والی موسم سرما کی دوسری برفباری نے مقامی سیاحوں کو اپنی جانب راغب کیا، جن میں راولپنڈی اور اسلام آباد کے مقامی افراد شامل ہیں، جبکہ سیاح اس بارگزشتہ برس برفانی طوفان میں جاں بحق ہونے والوں کی یاد میں بھی آئے۔
سال 2022 میں برفباری کے سیزن میں سیاحتی مقامات پہ اتنا رش ہوتا تھا کہ ہوٹلوں میں جگہ کم پڑ جاتی تھی
سال 2023 کے آغاز میں متوقع برفباری کے اعلان کے باوجود مری، نتھیاگلی، کالام، مالم جبہ سیاحوں کا رش نہ ہونے کے برابر ہے
اس کی کیا وجوہات ہو سکتی ہیں؟
— Pakistan Tourism (@PakistanJannatt) January 7, 2023
واضح رہے کہ گزشتہ برس مری کی سڑکوں پر برفانی طوفان میں سینکڑوں سیاح پھنس گئے تھے جس کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق ہوئے تھے کیونکہ ان میں سے متعدد سیاحوں کے پاس ہوٹل کی بکنگ نہیں تھی۔
جاں بحق ہونے والے سیاحوں نے اس امید کے ساتھ ایک دن کے سفرکا پروگرام بنایا تھا کہ وہ واپس لوٹ آئیں گے لیکن ایسا ممکن نہیں ہوا جبکہ ہل اسٹیشن پر قائم ہوٹل رعایت دے رہے ہیں لیکن پھر بھی سیاحوں ان کی جانب جانے سے گریز کررہے ہیں۔