اپوزیشن لیڈر کیخلاف سرکاری اراضی پرقبضے کا مقدمہ کی سماعت ہوئی۔
کراچی: ملیرکورٹ نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی سرکاری زمین پرقبضے کے مقدمے میں پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔
اپوزیشن لیڈر کیخلاف سرکاری اراضی پرقبضے کا مقدمہ کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران اینٹی انکروچمنٹ حکام نے عدالت سے استدعا کی کہ حلیم عادل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی اجازت دی جائے۔ جس کو عدالت نے مسترد کردیا۔
عدالت نے اینٹی انکروچمنٹ حکام کوآئندہ سماعت پرچالان پیش کرنےکاحکم دیتے ہوئے حلیم عادل شیخ کوجیل بھیج دیا۔
اس سے قبل، گزشتہ روز سینٹرل جیل کراچی میں قائم انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر ایک عجب اس وقت منظر دیکھنے کو ملا، جب دو افراد کو پولیس موبائل کے بونٹ پر سوار پایا گیا۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو معلوم ہوا کہ پولیس موبائل کے بونٹ پر سوار دو میں سے ایک شخص پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن قومی اسمبلی فہیم خان تھے، جنہوں نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور ہوتے ہی فوراً گرفتاری پر قومی پرچم کی پرواہ کئے بنا احتجاجاً یہ حرکت کر ڈالی۔
گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت نے حلیم عادل شیخ کی اینٹی انکروچمنٹ افسر کو دھمکانے کے کیس میں ضمانت منظور کی تھی، لیکن جیل سے رہا ہوتے ہی پولیس نے انہیں دوسرے مقدمے میں گرفتار کرلیا۔