عید سے اب تک پی آئی اے کی 4 چارٹرڈ فلائٹس کینسل ہوچکی ہیں۔
فرانس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے ) کا آفس بند کردیا گیا، اس وقت پی آئی کے پاس پیرس میں کوئی آفس نہیں، پچھلے کچھ عرصے سے پی آئی اے کی 4 فلائٹس کینسل ہوچکی ہیں۔
اس وقت آفس نہ ہونے کی وجہ پاکستانی کمیونٹی کو ٹکٹ تبدیل کرنے کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے۔
یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے جولائی 2020 سے پی آئی اے کے یورپین ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو معطل کردیا تھا۔
جس کے بعد یورپ میں رہنے والے پاکستانی کمیونٹی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے کیونکہ پی آئی اے واحد فلائٹ تھی جو یورپ اور پیرس سے پاکستان کے ڈائریکٹ تھی ۔
کورونا کےدور میں یورپ سے فلائٹس نہ ہونے کی وجہ سے یورپ میں پاکستانی کمیونٹی کی اموات اور ان کی ڈیتھ باڈی کو پاکستان پہنچانے کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا تھا ۔
جس کے بعد پی آئی اے کی جانب سے مہینے میں پیرس سے 2چارٹڈ فلائٹس کا انتظام کیا گیا تا کہ یورپ میں پاکستانی کمیونٹی کو آسانی ہو ۔
پی آئی اے کا 2011 تک پیرس میں اپنا آفس تھا مگر بہت زیادہ اخراجات کی وجہ سے 2011 میں پی آئی اے کو اپنا پیرس آفس بند کرنا پڑا اور پیرس میں ایک ٹریول ایجنسی فرم کے ساتھ (GSA) جنرل سیلز ایجنٹ کا معاہدہ کیا جس کے بعد پی آئی کا دفتر اس ٹریول ایجنسی منتقل ہو گیا ۔
پی آئی اے یورپ میں آپریشنل تو نہیں لیکن پیرس سے مہینے میں2چارٹڈ فلائٹس چلا رہی ہیں لیکن عید سے اب تک پی آئی اے کی 4فلائٹس کینسل ہو چکی ہے ۔
عید پر فلائٹس کینسل ہونے کی وجہ سے فرانس میں پاکستانی کمیونٹی نے احتجاج بھی کیا تھا اور مختلف ٹریول ایجنٹس نے پی آئی اے کے چارٹڈ فلائٹس کے بار بار کینسل ہونے کی وجہ سے پی آئی اے کے ٹکٹس بنانے سے انکار کیا ۔
اس حوالے سے جب ٹریول ایجنٹس سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے فلائٹس بار بار کینسل کرنے کی وجہ سے ہمارے کسٹمر ناراض ہوتے ہیں اس لیے ہم نے پی آئی اے کی ٹکٹنگ بند کر دی ہے ۔
پیرس میں جب جنرل سیلز ایجنٹ سے اس شکایات کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے فرانس کے کنٹری منیجر اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں اور ہم بار بار منیجر کو اس صورتحال کے حوالے سے آگاہ بھی کرتے رہے ہیں لیکن وہ منیجر کام کے بجائے تفریخ کرنا زیادہ پسند کرتا تھا ،جس کی وجہ سے آج غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے ۔
ان کا مزیدکہنا تھا کہ اب اس منیجر کو پاکستان واپس بھیج دیا گیا ہے اور نئے منیجر آ گئے ہیں جس کے بعد امید تھی کہ حالات بہتر ہو جائیں گے لیکن پی آئی اے کے غیر پروفیشنل اور غیر ذمہ دار رویے کی وجہ سے جنرل سیلز ایجنٹ اور پی آئی اے میں معاملات بہت زیادہ خراب ہو گئے ہیں،جس کے بعد اب یہ لگ رہا ہے کہ پی آئی اے کی چارٹڈ فلائٹس بند ہو جائے گی ۔
پیرس میں جنرل سیلز ایجنٹ کے ساتھ معاملات خراب ہونے کے بعد اب پیرس میں پی آئی اے کا آفس بھی موجود نہیں کیوں کہ پہلے پی آئی اے جنرل سیلز ایجنٹ کے دفتر کو استعمال کرتے تھے ۔
اب پی آئی اے کے پاس اپنا دفتر نہ ہونے پر کمیونٹی میں انتہائی تشویش پائی جاتی ہے اور کمیونٹی کو لگ رہا ہے کہ پی آئی اے کی چارٹڈ فلائٹس بند ہو جائے گی ۔
جس کے بعد پاکستان کوئی بھی ڈائرکٹ فلائٹس نہیں مل سکی گی اور ڈیتھ باڈی پاکستان بھیجنے کے حوالے سے مشکلات پیدا ہوں گی