کورونا کی نئی قسم پھیلنے کا خطرہ، دنیا میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی عالمی ادارہ صحت کا چین سے کورونا کی نئی قسم سے متعلق ڈیٹا شئیر کرنے کا مطالبہ

کورونا کی نئی قسم کے پھیلنے کا خطرہ دن بہ دن بڑھتا ہی جارہا ہے جس کے باعث متعدد مملک کی جانب سے چین سے آنے والے مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی کرنے قرار دے دیا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیئے جانا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ عالمی وبا نئی شکل اختیار کرنے کے بعد نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا متاثر کرسکتی ہے۔

اب تک چین کورونا کی نئی قسم کی کوئی کے وائرس کی اطلاع نہیں ملی ہے تاہم چین پر الزام ہے کہ سن 2019 میں کورونا کے پھیلنے کے بعد بھی چین نے واضح ڈیٹا شئیر نہیں کیا تھا۔

اسی خدشے کے پیش نظر امریکا، جاپان، بھارت، جنوبی کوریا، تائیوان اور اٹلی نے چین سے آنے والے مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ کوع لازمی قرار دیا ہے۔

اس صورتحال سے متعلق تائیوان اور جاپان کے حکام نے بھی ایسی ہی تشویش کا اظہار کیا ہے، جبکہ تائیوان حکام کا کہنا ہے کہ ابھی چین میں وبائی بیماری کی صورتحال شفاف نہیں ہے اس کی ہمارے پاس محدود معلومات، جو زیادہ درست بھی نہیں ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے چین کو خبردار کردیا

اسی حوالے سے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ چینی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا کی نئی قسم سے متعلق ڈیٹا کا تبادلہ کرے اس کے ساتھ ہی ڈبلیو ایچ او اور امریکا سمیت کئی ممالک کو چین سے کورونا کی نئی قسم کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔

خیال رہے کہ کورونا کے بڑھنے کے خدشے سے متعلق چینی حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کا کوئی کلوئی ڈیٹا فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔

نئے کورونا ویرئینٹ سے پاکستان کو بھی خطرہ

چین کا پڑوسی ملک ہونے کے ناتے پاکستان میں بھی کورونا پھیلنے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں، نئے کورونا ویرئینٹ سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی) نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ چین سے پاکستان میں ویرئینٹ آنے کا خطرہ موجود ہے۔

این سی اوسی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان نئے ویریئنٹ کو کنٹرول کرنے کیلئے تیار ہے جبکہ انسداد کورونا ویکسین لگنے کے باعث خطرہ کم ہے کیونکہ پاکستان میں 90 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن مکمل ہوچکی ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں