وزارت خزانہ نے مہنگائی کم ہونے کی پیش گوئی کردی لیکن کس بنیاد پر! دسمبر کے لیے آؤٹ لک رپورٹ جاری

وفاقی وزارت خزانہ نے جمعہ کو جاری ایک رپورٹ میں مہنگائی میں کمی کی پیشکش کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ بین الاقوامی منڈی میں اشیا کی قیمتوں میں کمی ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا کہ کنزیومر پرائس انڈیکس کی بنیاد پر مہنگائی کا جو حساب لگایا جاتا ہے اس میں نومبر سے کمی آئی ہے اور دسمبر مییں مزید کمی کے بعد یہ شرح 21 سے 23 فیصد رہے گی۔

وزارت خزانہ نے یہ باتیں دسمبر 2022 کے لیے جاری اکنامک اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک میں کہی ہیں۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں مہنگائی میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ پچھلے چند ماہ کے دوران زراعت اور صنعت کے شعبوں میں حالات اچھے نہیں رہے۔

مستقبل کے حوالے سے بھی کہا گیا کہ سیلاب کے سبب شرح نمو بجٹ کے اہداف سے نیچے رہے گی۔

تاہم وزارت خزانہ نے مہنگائی میں کمی کے امکانات پر زور دیا ہے جس کی بنیاد عالمی منڈی میں تیل اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی کو بنایا گیا ہے۔

وزارت خزانہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے فیصلے سے غذائی اشیا اور دیگر اشیا کی گرانی میں کمی آئے گی جو حکومت کے بقول اشیا کی بڑھتی طلب کے سبب پیدا ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت مسلسل گر رہی ہے اور اسی بنا پر توقع کی جا رہی ہے کہ ہفتہ کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کریں گے۔ جس کے نتیجے میں آئندہ دنوں میں مہنگائی کم ہوسکتی ہے۔

تاہم ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیلاب میں فصلیں تباہ ہونے کے اثرات کچھ عرصہ برقرار رہیں گے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں