موبائل فون کمپنیوں کی بنکنگ سروسزاستعمال کرنے والے صارفین نے اسٹیٹ بنک‘بنکنگ محتسب اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صارفین کو موبائل فون کمپنیوں کے مظالم سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کریں.
صارفین کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے ارسال کی جانے والی رقوم کئی کئی دن تاخیرسے موصول ہورہی ہیں جبکہ کمپنیوں کی کسٹمرسروس کی جانب سے ہربار کال کرنے پر کوئی مختلف بہانہ بنایا جاتا ہے لاہور سے تعلق رکھنے والے صارف سنیئرصحافی میاں محمد ندیم نے بتایا کہ انہوں نے ایک دوست سے ادھار پیسے منگوائے تھے چونکہ انہیں کچھ بلوں کی ادائیگی کے لیے رقم اپنے بنک اکاﺅنٹ میں چاہیے تھی لہذا انہوں نے رقم اپنے جازکیش اکاﺅنٹ سے اپنے بنک اکاﺅنٹ میں منتقل کی مگر دودن گزرنے کے باوجودنہ ہی ان کی رقم ان کے اکاﺅنٹ میں پہنچی ہے اور نہ ہی کمپنی ان کے بار بار کہنے کے باوجود ان کی شکایت درج کررہی بلکہ انہیں مزید انتظارکرنے کا کہا جارہا ہے.
انہوں نے کہا کہ میں نے ذاتی طور پر لاہور کے مختلف علاقوں سے کمپنی کے رجسٹرڈایجنٹس سے بات کی ہے جن کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ بھی پانچ ہزار سے زائد کی رقوم پر یہ مسلہ پیش آرہا ہے گاہک انہیں پریشان کررہے ہیں اور کئی رقوم ایک ہفتے بعد موصول ہورہی ہیں. اس سلسلہ میں کمپنی کے ایک سنیئراہلکار کا کہنا ہے کہ جازکیش سمیت دیگر موبائل فون کمپنیاں کسٹمرزکے پیسے سات سے آٹھ دن استعمال کرکے انہیں واپس کرتی ہیں یا جس اکاﺅنٹ میں انہوں نے ارسال کیئے ہوتے ہیں اس میں موصول ہوجاتے ہیںاور یہ سارے کا سارا معاملہ کمپنیوں کی بدنیتی کی وجہ سے پیش آرہا ہے انہوں نے کہا کہ چونکہ ان کمپنیوں کی فنانشل سروسزکو ریگولیٹ کرنے والے ادارے عام شہری کی بجائے بعض”وجوہات“کی بنیاد پر ان کمپنیوں کے مفادات کا تحفظ کرتی ہیں لہذا عام طور پر یہ کمپنیاں صارفین کے حقوق کو ظالمانہ طریقے سے پامال کرتی ہیں.
اس سلسلہ میں اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور جازکیش کے ترجمان سے بات کرنے کے لیے رابط کیا گیا مگر دونوں جانب سے موقف دینے سے معذوری ظاہرکی گئی ہے.