ملک میں ایک ہفتے میں تیل و گیس کا تیسرا ذخیرہ دریافت ہوا ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں تیل وگیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔وزارت پٹرولیم کے مطابق ابتدائی طور پر یومیہ 39.12 ملین ایم ایم سی ایف ڈی گیس حاصل ہو گی۔یومیہ 1840 بیرل تیل بھی حاصل ہوگا۔19دسمبر 2022 کو سندھ کے ضلع سا نگھڑ میں تیل اور گیس کے ذخائر دریافت کر لیے گئے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ارسال کیے گئے نوٹس میں او جی ڈی سی ایل نے بتایا کہ کمپنی نے 26 جون کو کنوے کی کھدائی کے لیے ڈرلنگ آپریشن شروع کیا جس کے لیے 3 ہزار 400 میٹر کھدائی کی گئی۔ڈرل اسٹیم ٹیسٹ کے مطابق کنویں سے یومیہ دو ہزار بیرل تیل اور 1.30 ملین کیوبک فٹ گیس ملے گی۔ کنویں میں بطور آپریٹر او جی ڈی سی ایل کا 100 فیصد حصہ ہے۔
کمپنی نے کہا تیل وگیس کی دریافت سے مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور اس سے تیل و گیس کی طلب و رسد کے درمیان فرق کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ او جی ڈی سی ایل کے ہائیڈورو کاربنز کو بھی بڑھائے گا۔قبل ازیں رواں سال جنوری میں خیبرپختونخوا میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت کر لیے گئے۔وزارت توانائی کا کہنا تھا کہ اس دریافت کا اندازہ گذشتہ ایک دہائی میں سب سے بڑا قرار دیا جا رہا ہے۔ جنگ نیوز کے مطابق پاکستان کی سب سے بڑی تیل اور گیس تلاش کرنے والی کمپنی او جی ڈی سی ایل نے کے پی کے میں لکی مروت کے قریب ولی بلاک میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت کر لیے۔
وزارت توانائی کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق اس دریافت کا اندازہ گذشتہ ایک دہائی میں سب سے بڑا قرار دیا جا رہا ہے۔ولی بلاک کے ذخائر کو ناشپا فیلڈ میں پائے جانے والے ذخائر کے برابر سمجھا گیا ہے۔ناشپا کے ذخائر 95 ایم ایم بی او ای کے برابر ہیں۔ایک بار ولی بلاک کم از کم 9-10 کنوؤں کے ساتھ تیار ہو جائے۔