وزارت پیٹرولم نے روس سے تیل اور گیس خریدنے کے حوالے سے دفتر خارجہ کے ساتھ تفصیلات شیئر کر دیں،وزارت پیٹرولیم نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے بیان کے بعد تفصیلات سے آگاہ کیا۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 3 ریفائنریز روسی خام تیل کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
پی آر ایل روسی خام تیل کو ریفائن کرنے کی 50 فیصد صلاحیت رکھتی ہے جبکہ پارکو کے پاس روسی خام تیل کو صاف کرنے کی 30 فیصد صلاحیت ہے۔بائیکو کے پاس روسی خام تیل کو ریفائن کرنے کی 80 فیصد صلاحیت ہے۔ یاد رہے کہ بلاول بھٹو نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں انتہائی مشکل معاشی صورتحال، افراط زر، ایندھن کی قیمتوں کا سامنا ہے۔
تاہم کسی رعایتی توانائی کا تعاقب نہیں کر رہے ہیں اور نہ ہی حاصل کر رہے ہیں، توانائی کےعدم تحفظ کے پیش نظر ہم مختلف راستے تلاش کر رہے ہیں، روس سے جو بھی توانائی ملتی ہے اسے ترقی دینے میں کافی وقت لگے گا۔ جبکہ اس بیان کے ردِعمل میں وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا تھا بلاول بھٹو نے ٹھیک بات کی،اس وقت واقعی ہم روس سے کوئی تیل نہیں لے رہے،ہمارا فرض ہے ہم وزارت خارجہ کو اعتماد میں لیں۔
ہم تیل کی خریداری سے متعلق ابہام دورکریں گے اور اس معاملے پر کنفیوژن دور کرنے کیلئے تمام تفصیلات وزارت خارجہ کو فراہم کر دیں گے۔ مصدق ملک نے کہا کہ روس سے سستا تیل خریدنے کا معاملہ آگے بڑھ رہا ہے،روس سے ہمیں خام تیل اسی قیمت پر ملے گا جو دنیا کو دیا جا رہا ہے۔ روس سے خام تیل ہمیں ملے گا اور ڈسکاؤنٹ میں ملے گا۔امید ہے کہ روس ہمیں ڈیزل اور پیٹرول بھی دے گا،ڈیزل اور پیٹرول رعایتی قیمت پر دے گا۔روس ہمیں اتنی ہی رعایت دے گا جتنی دوسرے ممالک کو دیتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ روس کے پاس 8 قسم کے خام تیل ہیں جن میں دو پاکستان میں ریفائن ہو سکتے ہیں،روس کی ٹیم جنوری میں پاکستان آ رہی ہے۔