اصل چیلینج تباہ حال بنیادی ڈھانچے اور قصبوں اور گوٹھوں کی بحالی ہے، وفاقی وزیر توانائی انجنیئر خرم دستگیر خان کی بھٹ شاہ میں گفتگو
حیدرآباد, وفاقی وزیر توانائی انجنیئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ہمارے لئے اصل چیلینج بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے تباہ ہونے والے بنیادی ڈھانچے اور خیموں میں قیام پذیر ہمارے بہن بھائیوں کے گھروں قصبوں، گوٹھوں کی بحالی کا ہے جس کے لئے ہمیں ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھٹ شاہ میں مختلف ریلیف کیمپوں کا دورہ کرکے متاثرین میں راشن کی تقسیم کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں برادر ملک ترکی سے پہلی امدادی کھیپ وصول ہوگئی ہے، دوسرے ممالک بھی اس کار خیر میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے بہن بھائیوں کے کام آئیں اور اس سلسلے میں ہم مشترکہ طور پر بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایات پر میں سندھ کے مختلف اضلاع کا دورہ کر رہا ہوں، ہماری پوری کوشش ہے کہ سیپکو اور حیسکو ریجنز کے علاقوں میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ فراہمی ہو اور جہاں پانی کی نکاسی کام کام جاری ہے وہاں ترجیحی بنیادوں پر بجلی کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے تاکہ اس کام میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ بارش کی وجہ سے جہاں ٹرانسفارمرز جل گئے ہیں ان کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے اور جہاں تاریں اور کھمبے گرے ہیں ان کی بحالی کا کام بھی تیزی سے شروع کیا گیا ہے۔ تاریں گرنے سے ہونے والے جانی نقصان کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی قیمتی جانیں چلی گئی ہیں ان کے ورثا کو کو وفاقی حکومت کے پیکیج کے تحت نیشنل ڈیزاسٹر منیجمینٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای)کی جانب سے دس دس لاکھ روپے کے چیکس دیئے جارہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف وہ چیکس تقسیم بھی کر رہے ہیں اور انشا اللہ وہ دوبارہ بھی آئیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم نے سندھ کو پندرہ ارب روپے کی گرانٹ دی ہے، جس سے متاثرین کے لئے کھانے پینے کی اشیا پہنچائی جائیں گی اور آئندہ چند روز میں وزیراعظم کی جانب سے بارش متاثرین کے لئے فیملی ٹینٹ تقسیم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بی آئی ایس پی کے ذریعے بھی امداد کی جارہی ہے۔