سندھ کے تعلیمی بورڈز کروڑوں روپے کے مالی بحران کا شکار سب سے زیادہ بقایاجات کراچی انٹربورڈ کے ہیں

سندھ میں مالی بحران کا شکار تعلیمی بورڈزنے خسارہ پورکرنے کے لئے وقت سے پہلے، داخلہ، امتحانی اور رجسٹریشن فیس وصول کرنا شروع کردی ہیں۔

حکومت سندھ پر تعلیمی بورڈز کے بقایاجات واجب الادا ہیں جن کی عدم ادائیگی پربورڈز شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔

تعلیمی بورڈز کے حکومت سندھ کی جانب سے 4 ارب 91 کروڑ روپے کے بقایاجات ہیں، جبکہ گزشتہ 5 سال کے دوران کراچی انٹربورڈ کے 91 کروڑ روپے کے بقایات ہیں۔

بقایات کی فہرست میں میٹرک بورڈ بھی شامل ہے، جس کے 5 سال کے دوران 8 کروڑ روپے، حیدرآباد بورڈ کے 84 کروڑ روپے اور سکھر بورڈ کے 53 کروڑ روپے کے بقایاجات ہیں۔

اس کے علاوہ لاڑکانہ بورڈ کے 81 کروڑ روپے اور میرپورخاص بورڈ کے 32 کروڑ روپے، شہید بینظیرآباد بورڈ کے 58 کروڑروپے حکومت سندھ کی طرف بقایاجات ہیں۔

کروڑوں روپے کا شکار ہونے والے تعلیمی بورڈ نے خسارہ پورا کرنے کے لئے فیس وصول کرنا شروع کردی ہیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں