یورپی یونین میں جلد فضائی مسافر دوران پرواز ائیر پلین موڈ آن کیےبغیر موبائل فون استعمال کر سکیں گے۔
یورپی کمیشن کے مطابق ایئرلائنز اب پرواز کےدوران میں ہر قسم کے موبائل ڈیٹا سمیت فائیو جی ٹیکنالوجی کی سروسز فراہم کر سکتی ہیں۔یورپی یونین کے رکن ممالک کو 30 جون 2023 تک فائیو جی فریکوینسی بینڈ دستیاب بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
جس کے بعد مسافروں کو جہاز میں سوار ہونے پر اپنا فون ایئر پلین موڈ پر نہیں کرنا پڑے گا۔ اور وہ دوران پرواز اپنے فون کے ذریعے کال کرنے، انٹرنیٹ ایپس استعمال کرنے اور آن لائن ویڈیوز دیکھنے جیسے تمام کام کرسکیں گے۔
بی بی سی کے مطابق نئے نظام میں فائیو جی کی تیز ڈاؤن لوڈ سپیڈ کا فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ موبائل نیٹ ورک ای ای کے مطابق یہ سو ایم بی پی ایس سے زیادہ ہوسکتی ہے اور یوں کوئی فلم چند منٹوں میں ڈاؤن لوڈ کرنا ممکن ہے۔
دوران پرواز موبائل فون ائیر پلین موڈ پر لگانے کا مقصد یہ ہے کہ موبائل سگنل آٹو میٹک فلائٹ کنٹرول سسٹم میں مداخلت نہ کرسکیں۔ امریکہ کی جانب سے یورپی یونین کے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق امریکہ کا کہنا ہے کہ فائیو جی فریکوینسی طیاروں کی اڑان میں خلل ڈال سکتی ہے اور یہ امکان ظاہر کیا گیا کہ اس سے طیاروں کی بلندی کی پیمائش خراب ہوسکتی ہے۔
تاہم برطانوی فلائٹ سیفٹی کمیٹی کے سربراہ دائے وٹنگھم نے کا کہنا ہے کہ ہمیں تجربے سے معلوم ہوا ہے کہ سگنلز کی مداخلت کا خطرہ بہت کم ہے۔برطانیہ اور یورپی یونین میں اس پر مسئلہ نہیں بنایا گیا۔ فائیو جی کے لیے الگ فریکوینسی ہے اور امریکہ کے مقابلے یہاں اس کی پاور سیٹنگز فرق ہے۔