سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر کی واپسی کے معیاد میں توسیع کردی۔اسٹیٹ بینک نے اس حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 3 ارب ڈالر کی واپسی کے معیاد میں سعودی فرمانرواں شاہ سلمان کے خصوصی حکم پر مدت میں توسیع کی گئی۔ڈیپازٹ مد ت میں توسیع سعودی عرب کی پاکستان کو فراہم کی جانے والی مدد کا تسلسل ہے۔
ڈپازٹ مدت میں توسیع کا مقصد بینک میں غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو بڑھانا ہے۔ڈپازٹ مدت میں توسیع کا مقصد پاکستان کی مشکل میں مدد کرنا بھی ہے۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سعودی مدد نے پاکستان کی پائیدار ترقی میں اپنا کردار ادا کیا۔خیال رہے کہ سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر سیف ڈپازٹ کی مدت میں مزید ایک سال کے لیے توسیع کا فیصلہ کیا تھا
وزارت خزانہ کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ 3 ارب ڈالر کے سیف ڈپازٹ پر 3 فیصد سود بھی ادا کیا جائے گا جب کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کا خطرہ ہوا تو رقم فوری واپس کرنا ہو گی۔
گذشتہ ماہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قرض کے معاملات طے پا گئے۔سعودی فنڈز کے لیے ٹیکس چھوٹ کی سعودی شرط پوری کی جائے گی۔سعودی عرب نے 4 منصوبوں کے لیے پاکستان کو 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔سعودی عرب نے فنڈز فراہمی کو ٹیکس چھوٹ سے مشروط کیا ہے۔حکومت سعودی فنڈز کو ٹیکس چھوٹ دینے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب جلد معاہدوں پر دستخط کریں گے۔سعودی عرب کے متوقع دورہ پاکستان میں معاہدوں پر دستخط کا پلان ہے۔5نومبر کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ چین اور سعودی عرب نے پاکستان کو 13 ارب ڈالر کا پیکج فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ موجودہ مالی سال چین قرضہ رول اوور کرنے سمیت 8.8 ارب ڈالر کی معاونت کرے گا۔