روس سے تیل خریدنے کے معاملے پر اہم پیش رفت روس سے سستا خام تیل خریدنے کے معاملے پر پاکستانی وفد ماسکو روانہ ہو گیا، پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن پر کام جلد شروع کرنے سے متعلق بھی بات ہو گی

  روس سے سستا خام تیل خریدنے کے معاملے پر پاکستانی وفد ماسکو روانہ ہو گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کی سربراہی میں وفد لاہور ایئرپورٹ سے روانہ ہوا جس میں سیکرٹری پٹرولیم محمد محمود سمیت دیگر حکام بھی شامل ہیں۔پاکستان اور روس کے درمیان پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن پر کام جلد شروع کرنے سے متعلق بھی بات ہو گی۔

پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن کراچی سے لاہور کے قریب تک تعمیر ہونی ہے اور پاکستان سٹی گیس پائپ لائن کا پرانا نام نارتھ ساؤتھ پائپ لائن ہے۔ پاکستان اور روس کے درمیان توانائی کے شعبے میں ہونے والے منصوبوں پر آئندہ ماہ بریک تھرو کا امکان ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق روس سے پیٹرولیم مصنوعات، خام تیل، گیس اورپائپ لائن منصوبے کی راہ ہموار ہوگئی ہے کیونکہ ملکی ریفائنریوں نے روسی خام تیل سے پٹرولیم مصنوعات تیار کرنے پر آمادگی ظاہر کردی۔

اس ضمن میں وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے اسٹریٹجک اجلاس کیلئے تجاویز طلب کیں تھیں۔ پیٹرولیم کمپنیوں کو اجلاس میں کاغذی کارروائی مکمل کر کے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ روس سے بہتر معاہدہ ہونے کی صورت میں پاکستان کو سالانہ 2ارب ڈالر سے زائد بچت ہوسکتی ہے جبکہ روس سے پیٹرولیم مصنوعات خریدنے سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ بھی کم ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ وزیرمملکت برائےپیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان روس سے گیس اور تیل خریدنے کیلئے تیار ہے۔مصدق ملک نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان روس سے گیس اور تیل خریدنے کیلئے تیار ہے،اس حوالے سے روس کو توانائی کی ضروریات کے حوالے سے خط لکھ چکے ہیں۔ مصدق ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان پر پابندی لگنے والا کوئی کام نہیں کریں گے، ٹاپی منصوبے کو آگے لیکر جائیں گے۔

وزیر مملکت پیٹرولیم نے کہا کہ ٹاپی 8 ارب ڈالرز کا طویل المدتی منصوبہ ہے ، جس کے تحت تقریبا 1.4 ارب مکعب فٹ گیس درآمد کی جاسکے گی۔ انھوں نے بتایا کہ اس سال گیس کا بہت بڑا شارٹ فال ہوگا، جنوری اور فروری کیلئے ایک ایک اضافی ایل این جی کارگوز کابندوبست کرلیا ہے ، سردیوں میں گھریلو صارفین کو ترجیحی بنیاد پر گیس دیں گے۔ مصدق ملک نے مزید کہا کہ حکومت میں آئے تو پاکستان کمرشل بنیادوں پر ڈیفالٹ کرچکا تھا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں